Nov ۰۴, ۲۰۲۱ ۰۸:۳۲ Asia/Tehran
  • یمن میں سعودی من مانیاں بدستور جاری، ایک دن میں 237 بار معاہدے کو روندا، ایک آئل ٹینکر روکا

سعودی عرب کی جانب سے یمن میں بین الاقوامی قوانین اور ضابطوں کی خلاف ورزی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

اطلاعات کے مطابق سعودی عرب نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران یمن کے صوبے الحدیدہ میں ہوئے جنگ بندی معاہدے کی 237 مرتبہ خلاف ورزی کی ہے۔

یمنی فورسز کے آپریشن روم کے مطابق سعودی عرب نے الحدیدہ میں جاسوسی ڈرون طیاروں کا استعمال کیا، 44 مرتبہ توپخانوں سے مختلف علاقوں پر گولہ باری جبکہ 163 مرتبہ مختلف مقامات پر فائرنگ کی۔

خیال رہے کہ 18 دسمبر 2018 کو اقوام متحدہ کی نگرانی میں سعودی عرب اور یمنی حکومت کے مابین الحدیدہ میں جنگ بندی کو لے کر اتفاق ہوا تھا، مگر تاحال سعودی عرب اس معاہدے کا پابند نہیں رہا اور اس کی جانب سے اس معاہدے کی روزانہ کی بنیادوں پر خلاف ورزی ہوتی رہی ہے۔

دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ سعودی اتحاد نے ایک بار پھر یمنی عوام پر اقتصادی و معیشتی دباؤ ڈالنے کے مقصد سے ایک اور آئل ٹینکر کو اپنی تحویل میں لے کر اُسے ساحل پر لنگر ڈالنے سے منع کر دیا ہے۔ یمن کی قومی آئل کمپنی کے ترجمان عصام المتوکل نے بتایا کہ سی لائن سے موسوم آئل ٹینکر 29 ہزار 545 ٹن ڈیزل کا حامل ہے جسے سعودی اتحاد ساحل تک پہنچنے نہیں دے رہا ہے۔

سعودی عرب اب تک بارہا بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یمنی عوام سے متعلق غذا، دوا اور ایندھ کے حامل طیاروں اور بحری جہازوں کو یمن پہنچنے سے روک چکا ہے۔

اس وقت یمن، چھے برس سے جاری سعودی اتحاد کی جارحیت کے نتیجے میں صدی کے بدترین انسانی المیہ سے روبرو ہے۔

ٹیگس