Nov ۰۹, ۲۰۲۱ ۱۹:۳۶ Asia/Tehran
  • یمن میں قیام امن کے لئے سخت جد و جہد کی ضرورت ہے: اقوام متحدہ

یمن پر جارح سعودی اتحاد کے حملوں کے دوران اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ہانس گرینڈ برگ نے کہا ہے کہ یمن کو امن کے لئے ایک سخت جدوجہد کا سامنا ہے۔

یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے گرینڈ برگ نے جنوب مغربی یمن میں واقع تعز کے علاقے کے دورے کے موقع پر کہا ہے کہ جنگی کارروائیاں بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا باعث ہوتی ہیں جس سے انسانی صورت حال سخت اور امن کی کوشش کمزور پڑ جاتی ہے۔ انھوں نے کامیابی کے حصول کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں قیام امن کی کوشش ایک سخت جنگ ہے۔ انھوں نے اسی کے ساتھ کہا کہ ہمیں ہرگز یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ تشدد کے پہیے کو روکنے کے لئے ہمیشہ ایک راستہ موجود ہوتا ہے اور پرامن مذاکرات کے مواقع ہمیشہ موجود رہتے ہیں۔

درایں اثنا یمن کے ایک رہنما محمد البخیتی نے صوبہ مآرب کی مکمل آزادی کی امید ظاہر کی اور کہا کہ مآرب میں دشمن کے جنگجؤوں کو پہنچنے والا نقصان بڑھتا جا رہا ہے۔

المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق محمد البخیتی نے مزید کہا کہ مآرب کے بہت سے لوگوں نے صنعا حکومت کے فوجیوں کا پرجوش استقبال کیا ہے۔یمن کی فوج اور عوامی فورس کے جوانوں نے پندرہ اکتوبر کو صوبہ مآرب میں اپنی پیشقدمی جاری رکھتے ہوئے اس صوبے کے اہم اور اسٹریٹیجک شہر الجوبہ کو اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا۔ الجوبہ کی آزادی کے بعد شہر مآرب کی جانب پیشقدمی جاری ہے تاکہ جنوب کی سمت سے تیل کی دولت سے مالا مال اس صوبے کا محاصرہ مکمل ہوجائے۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے بھی ایک پریس کانفرنس میں طلوع فتح نامی آپریشن کے دوران صوبہ مآرب کے مزید چھے سوکلومیٹر کے علاقے کی آزادی کا اعلان کیا تھا۔انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ طلوع فتح آپریشن میں جارح سعودی اتحاد کے تیرہ سو سے زائد زرخرید فوجی ہلاک ہوئے جبکہ درجنوں افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

صوبہ مآرب تیل اور گیس کی دولت سے مالا مال ہے اور اسی بنا پر زبردست اقتصادی اہمیت کا حامل ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس صوبے کی مکمل آزادی کی صورت میں یمن میں سعودی اتحاد کے فوجیوں کا کام تمام ہوجائے گا۔

 

 

 

 

ٹیگس