Nov ۱۰, ۲۰۲۱ ۱۱:۴۶ Asia/Tehran
  • غاصب صیہونی حکومت کو بڑا جھٹکا، اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف چھے قراردادیں منظور

اقوام متحدہ میں امریکہ، کینیڈا اور غاصب صیہونی حکومت کو اُس وقت شدید جھٹکا لگا جب انکی مخالفت کے باوجود اُس نے غاصب صیہونی حکومت کے خلاف یکے بعد دیگرے چھے قراردادیں منظور کر لیں۔

ارنا نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی چوتھی کمیٹی نے خود ساختہ صیہونی حکومت کے خلاف چھے قراردادیں منظور کی ہیں جن میں مقبوضہ فلسطین میں غاصب صیہونیوں کی جانب سے منصوبہ بند طریقے سے انجام پانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، فلسطینی شہریوں بالخصوص غزہ کے باشندوں کے خلاف طاقت کے استعمال اور مقبوضہ علاقوں منجملہ بیت المقدس میں اور جولان کی پہاڑیوں پر صیہونی کالونیوں کی تعمیر کی مذمت کی گئی ہے۔

اسی طرح ان قراردادوں میں فلسطینی تارکین وطن کی اپنے ملک واپسی پر بھی زور دیا گیا ہے۔ شام سے متعلق جولان کی پہاڑیوں کے حوالے سے منظور کی جانے والی قرارداد میں صیہونی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق عمل کرتے ہوئے اس علاقے میں اپنی جارحانہ اور غاصبانہ سرگرمیوں کا سلسلہ بند کرے۔

خود ساختہ صیہونی حکومت نے سنہ انیس سو سڑسٹھ میں شام کے ایک ہزار دوسو مربع کلومیٹر پر پھیلیں جولان کی پہاڑیوں پر قبضہ کر لیا اور اُس کے کچھ عرصے بعد اُسے اپنے مقبوضہ علاقوں میں شامل کر لیا تھا جسے اب تک عالمی برادری نے تسلیم نہیں کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی چوتھی کمیٹی کے اجلاس میں صیہونی ریاست اسرائیل کے خلاف مذکورہ چھے قراردادیں منظور ہونے کے بعد ایران کے نمائندے محمد رضا صحرایی نے فلسطین کے حوالے سے ایران کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر عالمی برادری نے فسلطین کے حوالے سے اپنی حمایت کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ غاصب صیہونی حکومت کو اپنے مجرمانہ اقدامات کی جوابدہی کا پابند بنا دیا ہے۔

 

 

ٹیگس