امریکہ دیرالزور میں دسیوں شامیوں کے قتل کا ذمہ دار ہے: فرحان حق
اقوام متحدہ کےجنرل سیکریٹری کے ترجمان نے دوہزار انیس میں شام کے مضافات میں واقع الباغور دیہات میں دسیوں عام شہریوں کے قتل عام کا ذمہ دار قابض امریکی فوجیوں کو قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان فرہان حق نے روس کی نووستی نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو ان کاموں کی ذمہ داری قبول کرنا چاہئے جو عام شہریوں کے قتل پر منتج ہوئے ہیں۔
روزنامہ نیویارک ٹائمز نے پیر کو ایک رپورٹ میں لکھا تھا کہ غاصب امریکی فوج نے جان بوجھ کر دوہزار انیس میں شامی شہریوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا تھا جس کے نتیجے میں چونسٹھ خواتین اور بچے جاں بحق ہو گئے تھے اور امریکی فوجیوں نے اسے چھپایا بھی تھا۔نیویارک ٹائمز نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امریکہ کا اقدام، ایک جنگی جرم ہو سکتا ہے کہا کہ دو پے در پے حملے جو امریکی جنگی جہازوں نے دیرالزور کے مضافاتی دیہات کے قریب انجام دیئے تھے اس کا حکم امریکہ کی خفیہ آپریشنل کمان کے یونٹ نے صادر کیا تھا ۔امریکی سربراہی میں نام نہاد دہشتگردی مخالف اتحاد جسے سلامتی کونسل کی اجازت کے بغیر تشکیل دیا گیا ہے، اگست دوہزار چودہ میں وجود میں آنے کے بعد سے حسکہ ، رقہ ، دیرالزور اور حلب کے مضافات میں واقع شام کے رہائشی علاقوں پر بمباری کرکے شامی عوام کے خلاف قتل عام کی دسیوں کارروائیاں انجام دے چکا ہے۔
امریکی سربراہی میں قائم اس غیرقانونی اتحاد نے داعش دہشتگرد گروہ جس کے اس نام نہاد اتحاد کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں، کے خلاف جنگ کے بہانے شام کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ و برباد کرکے رکھ دیا ہے۔ حالیہ برسوں میں امریکہ، مغربی ایشیا کے علاقے خاص طور سے شام کے عوام کے لئے بلائے جان بن گیا ہے ۔دہشتگرد امریکی فوجی مقبوضہ علاقوں کے عوام اور شامی سیکورٹی اہلکاروں کے خلاف پرتشدد کارروائیاں انجام دینے کے ساتھ ہی اس علاقے کا تیل بھی چوری کررہے ہیں اور یہ وہی کام ہے جو اس سے قبل داعش دہشتگرد گروہ انجام دیتا تھا ۔