Nov ۲۵, ۲۰۲۱ ۰۹:۲۱ Asia/Tehran
  • حزب اللہ کا پرچم لہراتیں لبنانی خواتین
    حزب اللہ کا پرچم لہراتیں لبنانی خواتین

آسٹریلیا کی حکومت نے لبنان کی معروف سیاسی و استقامتی جماعت حزب اللہ کو دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کر دیا ہے جس پر خود حزب اللہ اور خطے کی دیگر استقامتی تنظیموں نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق آسٹریلیا کی وزیر داخلہ کارن اینڈروز نے گزشتہ شب اعلان کیا کہ اُن کے ملک نے لبنان کی تنظیم کو دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کر دیا ہے۔

آسٹریلیا کے اس بیان پر حزب اللہ لبنان نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور صیہونی حکومت کے کہنے پر کینمبرا حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد صیہونی دہشتگردی، قتل اور تباہی پر مبنی اس کی پالیسیوں کے سلسلے کو جاری رکھنا ہے۔ حزب اللہِ لبنان کے بیان میں آیا ہے کہ آسٹریلیا اور دیگر ممالک کے ذریعے حزب اللہ کو دہشتگرد گرداننے سے اسکے باشرف اور وفادار جوانوں کے جذبہ ایثار و حریت پر کوئی آنچ نہیں آئے گی اور آسٹریلیا کے اس فیصلے سے صیہونی دشمن کے مقابلے میں حزب اللہ کو حاصل اپنے دفاع کے فطری و قانونی حق پر بھی کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

آسٹریلیا کے اس فیصلے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے فلسطین کی اسلامی استقامتی تنظیم نے بھی رد عمل ظاہر کرتے ہوئے حزب اللہ سے اپنی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔ جہاد اسلامی کے بیان میں آیا ہے کہ حزب اللہِ لبنان نے ہمیشہ صیہونی غاصبوں کی جارحیت کے مقابلے میں اپنے قانونی اور فطری فرائض پر عمل کیا ہے۔

یمن کی تحریک انصار اللہ نے بھی ایک بیان جاری کر کے آسٹریلیا کے اس فیصلے کی مذمت کی ہے۔ انصار اللہِ یمن کے بیان میں آیا ہے کہ حزب اللہِ لبنان کے سلسلے میں آسٹریلیا کا یہ فیصلہ غاصب صیہونی حکومت کی مکمل حمایت کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی انصار اللہ نے سبھی عرب اور مسلم اقوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حزب اللہ کے خلاف مجرمانہ اقدامات کی مذمت میں آواز اٹھائیں۔

قابل ذکر ہے کہ حزب اللہ، لبنان میں ایک فلاحی، سماجی، ثقافتی، سیاسی اور استقامتی تنظیم ہے جسے عوام میں خاصی محبوبیت حاصل ہے اور حال ہی میں اُس نے ملک کو مغربی ممالک منجملہ امریکہ کے ایجاد کردہ ایندھن کے بحران سے نجات دلانے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

ٹیگس