Dec ۰۶, ۲۰۲۱ ۲۱:۱۰ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں مختلف مقامات کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔

الخبر الیمنی کی رپورٹ کے مطابق صنعا پر جارح سعودی عرب کی بمباری میں الاعناب محلے میں ایک پیٹرول پمپ اور گاڑیوں کی ایک پارکینگ تباہ ہوگئی جبکہ اطراف کے مکانات اور دکانوں کو بھی بھاری نقصان پہنچا ہے۔ الاعناب محلے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے اس حملے میں تین میزائل فائر گئے جس کے نتیجے میں سولہ افراد زخمی بھی ہوئے۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق جارح سعودی امریکی اتحاد کے جنگی طیاروں نے الحدیدہ سمیت یمن کے مختلف علاقوں پر تقریبا چالیس بار بمباری کی ہے اوروہ اس ملک میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ بدستور جاری رکھے ہوئے ہے۔
گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران جارح سعودی عرب نے دوسو سڑسٹھ بار الحدیدہ جنگ بندی مغاہدے کی خلاف ورزی کی جس میں پانچ حملے ڈرون طیاروں کے ذریعے، ایک سو چونتیس حملے میزائلوں، توپوں اور دیگر ہتھیاروں سے کئے گئے ہیں۔
دوسری جانب یمن کی وزارت خارجہ نے زور دے کر کہا ہے کہ یمن مناسب وقت اور جگہ پر ریاض اور ابوظہبی کے حملوں کا جواب دے سکتا ہے لیکن وہ ملت یمن کے لئے شرافت مندانہ اور مصنفانہ امن کے حصول کا پابند ہے۔
یمن کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ عوام کا اپنی استقامت و حقانیت اور بیرونی مداخلت کی مخالفت پر ایمان جارح سعودی اتحاد کی شکست کا باعث بنا ہے۔
یمن کی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ جارح اتحاد کا کوئی بھی ہدف پورا نہ ہونا اس بات کا باعث بنا ہے کہ کبھی وہ عالمی برادری کو دھوکا دینے کی کوشش کرتا ہے ، کبھی سیاسی راہ حل کا حامی ہونے کا دعوی کرتا ہے اور کبھی فوجی آپشن استعمال کرنے کی دھمکی دیتا ہے۔
یمن کی وزارت خارجہ نے ملک میں جارح ملکوں کی پالیسیوں پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ صنعا حکومت یمنی عوام کے لئے شرافت مندانہ اور منصفانہ امن کی پابند ہے لیکن اس کے باوجود فوجی جارحیت اور ہمہ جانبہ محاصرے کو ہرگز تسلیم نہیں کرے گی۔
یمن میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جارحیت کا سلسلہ مارچ دوہزار پندرہ سے جاری ہے جس میں اب تک لاکھوں یمنی شہید و زخمی جبکہ چالیس لاکھ سے زیادہ افراد بےگھر اور دربدر ہوچکے ہیں۔
سعودی عرب کی جارحیت کے باعث یمن کی پچاسی فیصد بنیادی تنصیبات تباہ ہوگئی ہیں جبکہ اس ملک کو غذاؤں اور دواؤں کی سخت قلت کا بھی سامنا ہے۔

ٹیگس