شام کے موضوع پر سلامتی کونسل کا اجلاس
اقوام متحدہ میں شام کے مندوب نے شام کی انسانی صورت حال اور شامی عوام کے خلاف امریکی پابندیوں نیز غاصبانہ قبضے کے نتائج کو نظرانداز کئے جانے کو سخت ہدف تنقید بنایا ہے
اقوام متحدہ میں شام کے مندوب بسام صباغ نے شام کے سلسلے میں سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ شام میں استحکام ، دہشتگرد گروہوں کی نابودی نیز امریکہ اور ترکی کے غاصبانہ قبضے کے خاتمے کے بغیر قائم نہیں ہوسکتا۔
شام کے مندوب نے اس ملک کے خلاف امریکہ اور یورپی یونین کی یکطرفہ پابندیوں کے خاتمے کا بھی مطالبہ کیا۔ بسام صباغ نے مزید کہا کہ شام میں انسانی صورت حال سے متعلق پیچیدگیوں کاعینی جائزہ لینے سے جو نتیجہ سامنے آتا ہے وہ یہ ہے کہ شام کی موجودہ صورت حال کی اصلی وجہ امریکی فوجیوں کی غیر قانونی موجودگی نیز ترکی کا غاصبانہ قبضہ، اس کے اقدامات و جرائم اور شمال مغربی شام میں دہشتگردوں اور دہشتگرد تنظیموں کی حمایت ہے۔
بسام صباغ نے شامیوں کے درمیان قومی ڈائیلاگ پر مبنی سیاسی راہ حل پرزوردیا اور کہا کہ یہ راہ حل اس طرح انجام پانا چاہئے کہ اس ملک کے عوام کے مطالبات پورے ہوں اور اقتداراعلی ، خودمختاری ، اتحاد اورارضی سالمیت کی ضمانت فراہم کرے ۔ انہوں نے تمام دہشتگرد گروہوں اور ان سب کے سرغنہ داعش اور جبھۃ النصرہ نیز دیگر دہشت گرد گروہوں کی سرکوبی، امریکہ کے غاصبانہ قبضے کے خاتمے، پورے ملک پر حکومت شام کی حکمرانی اور اس ملک میں امن و استحکام کی بحالی کو شام میں ہرقسم کی جنگ اور جھڑپوں کے خاتمے کے لئے لازمی اور ضروری قراردیا۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی نائب مندوب اور سفیر زہرا ارشادی نے بھی سلامتی کونسل کے اس اجلاس میں اعلان کیا کہ تہران ، اپنے ملک کی ارضی سالمیت اوراتحاد و یکجہتی کی بحالی کے لئے شام کی حکومت کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا انھوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کو صیہونی حکومت کو شام کے جولان علاقے پر غاصبانہ قبضہ ختم کرنے اور اس ملک کے خلاف جارحیت فوری طور پربند کرنے پر مجبورکرنا چاہئے۔
زہرا ارشادی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران شام کے خلاف صیہونی حکومت کی تمام جارحیتوں کی سختی سے مذمت کرتا ہے اور دمشق کے اپنے دفاع کے حق پر تاکید کرتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی مندوب نے کہا کہ شام کے ایک حصے پر بیرونی فوجیوں کا غاصبانہ قبضہ جاری رکھنا بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی خلاف ورزی ہے اور یہ سلسلہ بند ہونا چاہئے۔ زہرا ارشادی نے کہا کہ تمام غاصب فوجیوں کو چاہئے کہ کسی بھی پیشگی شرط یا تاخیرکے بغیرفورا اس ملک سے باہر نکل جائیں ۔ انھوں نے کہا کہ امریکی میڈیا نے ابھی حال ہی میں امریکی فوجیوں کے ہاتھوں شام کے دسیوں کسانوں ، بچوں اور دیہی باشندوں کے قتل عام کی رپورٹ دی تھی اور ہم امریکہ کے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہیں اور شام سے امریکی فوجیوں کے باہر نکلنے پر زور دیتے ہیں ۔ اقوام متحدہ میں ایران کی نائب مندوب نے کہا کہ شام کا بحران پرامن طور پراور بین الاقوامی قوانین کے مطابق خاص طور سے ملکوں کی ارضی سالمیت اور حکومتوں کے اقتداراعلی کے احترام کے اصولوں کے مطابق حل ہونا چاہئے۔