یمنیوں کے حملے سے امریکا سیخ پا، 70 ہزار امریکیوں کی جان کی دہائی دی
سعودی عرب کے دار الحکومت ریاض میں امریکی سفارتخانے نے سعودی اتحاد پر یمنیوں کے حملوں کی مذمت کی ہے۔
ریاض میں امریکی سفارتخانے نے ایک بیان جاری کرکے سعودی اتحاد کے حملوں پر یمن کے جوابی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں سے سعودی عرب میں مقیم 70 ہزار امریکیوں کی جان کو خطرہ ہے۔
ریاض میں امریکی سفارتخانے نے دعوی کیا کہ تحریک انصار اللہ الحوثی گروہ کے حملے، جنگ یمن کے طولانی ہونے اور یمنی عوام کے لئے مسائل کا سبب بن رہے ہیں۔
سعودی عرب میں امریکی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصار اللہ کو سعودی عرب پر اپنے حملے بند کر دینا چاہئے۔
واضح رہے کہ یمن پرسعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں یمنی فوج اور رضاکار فورس جو جوابی کاروائی کرتی ہے اس سے سعودی عرب کے اتحادیوں کو کافی تکلیف ہوتی ہے لیکن وہ سعودی اتحاد کے حملوں میں عام شہریوں کے مارے جانے کو مسلسل نظر انداز کرتے رہے ہیں۔
یمنی فوج کے ترجمان یحیی السریع نے بتایا ہے کہ سنيجر کو یمن کی مسلح افواج نے سعودی عرب کے جیزان علاقے میں اہم ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ یحیی السریع کے مطابق جیزان میں تین بیلیسٹک میزائلوں سے اہم اور حساس ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔