اقوام متحدہ کا اعتراف، یمن میں عام شہریوں کو بنایا گیا نشانہ
اقوام متحدہ نے سعودی اتحاد کے حملوں میں عام یمنی شہریوں کی شہادت کا اعتراف کیا ہے۔
یمن کے دار الحکومت صنعا کے رہائیشی علاقوں پر سعودی اتحاد کی شدید بمباری کے بعد یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نے ان حملوں میں عام شہریوں کے جاں بحق ہونے کا اعتراف کیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہینس گراونڈبرگ نے منگل کے روز اپنے بیان میں یمن کی سرزمین پر حالیہ فوجی کشیدگی کی مذمت کرتے ہوئے متحارب فریق سے جھڑپوں کو کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری ہونے بیان میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کا کہنا تھا کہ یمن کی حالیہ کشیدگی، جھڑپوں کو ختم کرنے کے لئے مستقل سیاسی حل تلاش کرنے کی کوششوں کو کمزور کرے گی۔
انہوں نے اپنے بیان میں گزشتہ ہفتے ہونے والی کشیدگی کو اب تک کی بدترین صورتحال قرار دیا اور کہا کہ اس کشیدگی کی وجہ سے عام شہریوں کی زندگی خطرے میں پڑ گئی ہے۔
یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہینس گراونڈبرگ نے تائيد کی ہے کہ صنعا کے خلاف سعودی اتحاد کے حملوں کی وجہ سے عام شہری جاں بحق ہوئے ہیں اور دار الحکومت کے رہائیشی اور آبادی والے علاقوں کو بہت نقصان پہنچا ہے۔