Jan ۰۳, ۲۰۲۲ ۱۰:۳۸ Asia/Tehran
  • پاکستان و ہندوستان میں شھید قاسم سلیمانی کی برسی

برسی کے پروگراموں میں مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام، فرزندان شہداء، بزرگوں ، نوجوانوں، بچوں، خواتین اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات اور عوام کی بڑی تعداد شرکت کر رہے ہیں۔

دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان اور ہندوستان میں بھی مرد میدان شہید جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس اور ان کے دیگر ساتھیوں کی دوسری برسی کے موقع پر مختلف قسم کے تعزیتی پروگرام منعقد ہو رہے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین ضلع راولپنڈی و اسلام آباد کے زیر اہتمام تکریم شہداء کانفرنس کا انعقاد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے  شہید قاسم سلمانی، شہید ابو مہدی المہندس ان کے رفقا  و دیگر شہدائے ملک و ملت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ہر سال عشرہ تکریم شہدا منانے کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ پہلی جنگ عظیم کے بعدعالمی استکباری قوتوں نے ایک نیا مشرق وسطی بنانے کا منصوبہ بنایا جس کا مقصد مسلم ممالک کو چھوٹی چھوٹی ریاستوں میں تقسیم کرنا تھا۔ سویت یونین کی تقسیم کے بعد امریکہ سپر پاور کے طور پر نمودار ہوا۔ نیو ورلڈ آرڈر کی تکمیل کے لیے امریکہ نے اس خطے میں جنگیں شروع کیں۔ ہماری خوش بختی تھی کہ ایران میں ایک ایسی الہی طاقت نے انقلاب برپا کیا جو انبیاء کے راستوں پر چلتے ہوئے عالمی استعماری قوتوں سے ٹکرانا جانتی تھی۔ انقلاب ایران کے بانی حضرت امام خمینی(رح) وہ شخصیت تھے جنہوں نے مظلومین کو قوت عطا کی اوران کی تربیت میں رہبر معظم آیت اللہ العظمی خامنہ ای اور شہید قاسم سلمانی جیسی شخصیات نے پرورش پائی ۔ شہید قاسم سلیمانی پوری دنیا کے مظلومین کی آواز تھے اورانہوں نے عالم اسلام کے خلاف امریکہ کے مذموم عزائم اور ورلڈ آرڈر  کو ناکام بنایا۔ غلیل اور پتھروں سے دشمن کا مقابلہ کرنے والے فلسطینیوں کو شہید قاسم سلمانی نے ڈرون و مزائیلوں کی جدید ٹیکنالوجی سکھائی ۔

مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی کے نام سے  دشمنان اسلام  سخت خوفزدہ تھے اور قاسم سلیمانی کا امت مسلمہ پر احسان ہے کہ انہوں نے کربلا معلی اور شام کے مقامات مقدسہ کی حفاظت کی۔

اس موقع پرشاعر اہلبیت پروفیسر تنویر حیدر،اعزاز حیدر نقوی، زوار حسین بسمل نے اپنے اپنے انداز میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

ادھرہندوستان کے ممتاز عالم دین ، لکھنؤ کے امام جمعہ اور مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری حجۃ الاسلام مولانا سید کلب جواد نقوی نے شہید جنرل قاسم سلیمانی اور شہید ابومہدی المہندس کی دوسری برسی کے موقع پر تعزیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی کے جذبہ ایثار و قربانی کو تاریخ انسانیت میں ہمیشہ یاد رکھا جائےگا۔ انہوں نے جس طرح اسلام اور انسانیت کی خدمت کی وہ معمولی انسان کےبس کی بات نہیں ہے ۔انہوں نے عراق اور شام سے داعش جیسی دہشت گرد تنظیم کی جڑوں کو اکھاڑ پھینکا اور حرمہائے اہلبیت (ع) کی حفاظت کے لیے ہمیشہ سینہ سپر رہے ۔

مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا کہ شہید سلیمانی اور شہید ابومہدی مہندس نے کبھی موت کی پرواہ نہیں کی وہ مظلوموں کی حمایت اور ظالموں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح تھے اور دشمن ان کے نام سے بھی کانپتے تھے انہیں جس طرح بزدلانہ حملے میں امریکی فوج نے شہید کیا وہ اس بات کی دلیل ہے کہ دشمن آمنے سامنے کی لڑائی میں ان کا مقابلہ نہیں کرسکتا تھا ۔

ٹیگس