Jan ۰۵, ۲۰۲۲ ۲۱:۲۲ Asia/Tehran
  • جنوبی عراق میں امریکی فوجی قافلے کے راستے میں بم دھماکہ

عراق سے امریکی افواج کے مکمل انخلا کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے اور دہشت گرد امریکی فوجی کاروانوں پر حملوں میں تیزی آگئی ہے۔

اسنا کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے دہشت گرد فوجیوں کا لاجسٹک قافلہ منگل کی رات جنوبی عراق کے علاقے بابل میں سڑک کے کنارے نصب بم دھماکے کا شکار ہوا۔ بدھ کی صبح بھی بغداد کے جنوب میں امریکی فوجی قافلے کے راستے میں بم کا دھماکہ ہوا۔ابھی تک کسی گروہ نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

گزشتہ ایک سال کے دوران عراق میں امریکہ کے دہشت گرد فوجی قافلوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے اور ان حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

دریں اثنا تحریک عصائب اہل الحق کے سیکریٹری جنرل نے عراق میں موجود امریکی فوجیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم تمہیں اپنے ملک سے نکال باہر کر سکتے ہیں اور عراق میں جہاں بھی رہو تم تک پہنچ سکتے ہیں۔

تحریک عصائب اہل الحق کے سربراہ قیس الخز علی نے کہا کہ عراقی آئین میں ملک میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے اور اگر ان غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی حکومت کی اجازت سے ہے تو حکومت کو ہی اس کا جواب بھی دینا ہو گا۔

تحریک عصائب اہل الحق کے سیکریٹری جنرل نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ شہید جنرل ابو مہدی المہندس بصرے کے رہنے والے تھے کہا کہ بصرے کو ہی عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی کا مرکز ہونا چاہئے۔

النجبا تحریک کے سربراہ اکرم الکعبی نے بھی اعلان کیا ہے کہ محاذ استقامت کے کمانڈروں منجملہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے شہید کمانڈر، جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی کے ڈپٹی کمانڈر شہید جنرل ابو مہدی المہندس کے خون کا بدلہ یہ ہے کہ عراق سے امریکی فوجیوں کا مکمل انخلا عمل میں آئے۔انھوں نے بصرے میں ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے شہید کمانڈر، جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی کے ڈپٹی کمانڈر شہید جنرل ابو مہدی المہندس کی یاد میں منعقدہ ایک پروگرام میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ غاصبوں و قابضوں کے خلاف استقامت کا سلسلہ مسلسل جاری رہے گا۔

النجبا تحریک کے سربراہ اکرم الکعبی نے کہا کہ شہید جنرل قاسم سلیمانی عراق کو دہشت گردوں سے نجات دلانے کے محاذ پر ہمیشہ فرنٹ لائن پر موجود رہے اور شہادت ان کی ایک بڑی آرزو تھی جبکہ جنرل ابو مہدی المہندس نے بھی اپنی عمر جہاد و استقامت کی راہ میں بسر کی ہے۔انھوں نے کہا کہ محاذ استقامت کے شہیدوں کے انتقام کا مسئلہ اپنی جگہ بدستور موجود ہے اور دشمنوں کا مستقبل تباہی و نابودی ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ برس تین جنوری کو امریکی دہشتگرد فوج نے ڈونلڈ ٹرمپ کے براہ راست حکم سے ایران کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر، جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس کو ان کے ساتھیوں کے ہمراہ فضائی حملہ کر کے شہید کر دیا تھا۔جبکہ شہید جنرل قاسم سلیمانی حکومت عراق کی باضابطہ دعوت پر بغداد پہنچے تھے اور وہ حکومت عراق کے مہمان تھے۔

ٹیگس