الحدیدہ اور صنعاء پر سعودی حملے
جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کی اہم بندرگاہ الحدیدہ اور دارالحکومت صنعاء پر شدید حملے کئے۔
یمن کی عوامی مزاحمتی تحریک انصاراللہ کے انفارمیشن سینٹر کے مطابق جارح سعودی اتحاد نے دارالحکومت صنعاء کے بین الاقوامی ایئر پورٹ کے قریب جمعرات کی صبح دو فضائی حملے کئے۔اس رپورٹ کے مطابق امریکی و سعودی اتحاد نے صنعا میں التحریر اسکوائر اور الثورہ کے علاقے میں غذائی اشیا کی دکانوں پر بھی حملہ کیا۔
سعودی امریکی اتحاد کی جانب سے الحدیدہ پر بھی چار بار بمباری کی گئی۔ یمن کی مسلح افواج کی جانب سے ابوظہبی پر کئے جانے والے جوابی میزائلی اور ڈرون حملے کے بعد سعودی و امریکی اتحاد کی طرف سے جارحیت کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے جس میں اب تک درجنوں یمنی عام شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق یمنی فوج نے جنوبی یمن میں جارح اتحاد کے زرخرید فوجیوں کی پیشقدمی روکتے ہوئے ان کے مراکز پر دو بیلیسٹک میزائل داغے ہیں۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے بتایا ہے کہ جواب میں سعودی اتحاد کے آلہ کار فوجیوں کے ٹھکانوں پر یمنی مسلح افواج کے میزائل حملے میں دسیوں آلہ کار فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
دریں اثنا یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن عبدالوہاب المحبشی نے کہا ہے کہ یمنی عوام کے خلاف جارحیت کا سلسلہ اسرائیل کی خوشامد میں شروع کیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات اسرائیل نوازی میں ہی اس کے ساتھ اتحاد کئے ہوئے ہیں جبکہ امریکہ بھی ان کا بھرپور ساتھ دے رہا ہے اور یہ سب کے سب یمنی عوام کے مقابلے میں متحد ہوئے ہیں۔
اس سے قبل یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے سیاسی دفتر کے رکن علی القحوم نے یمن پر بمباری میں امریکہ اور اسرائیل کے جنگی طیاروں کی شمولیت کی خبر دی تھی۔اسرائیل کی اندرونی سلامتی کے مرکز نے بھی حال ہی میں کہا ہے کہ سعودی اتحاد کے لئے اسرائیل کی فوجی حمایت کو خفیہ رکھے جانے کی ضرورت ہے۔
جارح سعودی اتحاد اپنی گزشتہ تقریباً سات برس سے جاری جارحیت کے دوران لاکھوں یمنی عوام کو خاک و خون میں غلطاں کرنے کے ساتھ ساتھ اس ملک کی پچاسی فیصد سے زائد بنیادی تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کر چکا ہے۔