Jan ۳۱, ۲۰۲۲ ۱۸:۱۸ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

یمن کی فوج نے جارح سعودی اور اماراتی اتحاد کے وحشیانہ حملوں کے جواب میں ایک بار پھر متحدہ عرب امارات کے اندر میزائلوں اور ڈرون طیاروں سے حملہ کیا ہے۔ یہ حملہ ایسے وقت میں انجام پایا ہے کہ صیہونی صدر عرب امارات میں موجود ہیں۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے  متحدہ عرب امارات کے اندر یمنی فوج کے طوفان تین نامی جوابی حملوں کی تفصیلات  بتاتے ہوئے کہا کہ اس حملے میں ذوالفقار بیلسٹیک میزائلوں سے ابوظہبی میں حساس اور اسٹریٹیجک ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا گیا جبکہ دبئی میں بھی اہم اور حساس ٹھکانوں پر صماد تین ڈرون طیاروں سے حملہ کیا گیا.

یمنی فوج کے ترجمان نے کہا کہ متحدہ عرب امارات  کی چھوٹی سے حکومت جو صیہونی حکومت کی آلہ کار ہے جب تک یمن پر جارحتیں کرتی رہے گی، اس وقت تک اس کو اسی طرح کے جوابی حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بعض عرب ذرائع نے بھی خبر دی ہے ابوظہبی کی فضاؤں میں خوفناک دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ ان ذرائع کے مطابق اس حملے کے بعد ابوظہبی اور دبئی کے ہوائی اڈوں پر پروازیں روک دی گئی ہیں اور متحدہ عرب امارات کی فضاؤں میں کوئی بھی طیارہ نظر نہیں آرہا ہے۔

بعض انٹیلیجنس اور سیکورٹی ذرائع نے ابوظہبی میں کسی بھی فضائی حملے کا مقابلہ کرنے کے لئے ایئرڈیفنس سسٹم کو فعال کردیئے جانے کی خبر دی ہے۔

اس سے قبل اتوار کی شب ابوظہبی کی فضاؤں میں شدید دھماکوں کی آوازیں سنائی دئے جانے اور عرب امارات کے اینٹی ایئرکرافٹ یونٹ کے فضائی اہداف کو نشانہ بنانے کے لئے ایکٹیو ہوجانے کی خبریں منظر عام پر آئی تھیں۔ المیادین چینل نے بھی اعلان کیا تھا کہ ان دھماکوں کے بعد ابوظہبی اور دبئی کے ایئرپورٹوں پر پروازوں کا سلسلہ روک دیا گیا ہے۔ ان دھماکوں کے بعد یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحییٰ السریع نے اعلان کیا تھا کہ آئندہ چند گھنٹوں میں وہ عرب امارات کی سرحدوں کے اندر انجام پانے والے ایک وسیع آپریشن کے سلسلے میں ایک اہم بیان جاری کریں گے۔

متحدہ عرب امارات پر یمن کی مسلح افواج کے حملے ایسی صورت میں انجام پا رہے ہیں کہ صیہونی حکومت کے صدر اسحاق ہرٹزوگ ابوظہبی کے دورے پر ہیں۔ صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل بارہ نے اس سلسلے میں اعلان کیا ہے کہ ہرتزوگ کے دورہ ابوظہبی کے موقع پر دبئی اور ابوظہبی  پر ہونے والے حملے سے پتہ چلتا ہے کہ اس دورے کو ناکام بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

یمن کی مسلح افواج نے گذشتہ ہفتے بھی طوفان یمن ایک اور طوفان یمن دو نامی کارروائیوں کے ذریعے ابوظہبی اور دبئی کے کئی علاقوں کو ڈرون اور میزائلوں کا نشانہ بنایا تھا۔ یمن کی فوج نے متحدہ عرب امارات کو خبردار کیا ہے کہ وہ یمن کے امور میں مداخلتوں اور اس ملک کے حصے بخرے کرنے کی سازشوں نیز عمالقہ نامی اپنے زرخرید ایجنٹوں کی حمایت سے باز آجائے ورنہ شہر دبئی اور برج خلیفہ کو انصاراللہ کے ڈرون اور میزائل حملوں سے نشانہ بنایا جائے گا۔

تحریک انصاراللہ کے میزائلوں اور ڈرون طیاروں کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ وہ سعودی عرب کی فضاؤں کو عبور اور  تقریبا ایک ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے ابوظہبی کو نشانہ بنا رہے ہیں لیکن سعودی عرب میں تعینات جدید ترین ایئرڈیفنس سسٹم ان کا سراغ لگانے یا انہیں تباہ کرنے میں ناکام ہو جا رہے ہیں۔

اس درمیان ابوظہبی پر انصاراللہ کے فضائی حملوں کے بارے میں جو چیز نہایت اہمیت کی حامل ہے وہ یہاں امریکی فوجی اڈے الظفرہ پر ہونے والا حملہ ہے، جہاں الجزیرہ ٹی وی کے مطابق فرانسیسی فوجیوں کے علاوہ تین ہزار آٹھ سو امریکی فوجی بھی تعینات ہیں۔

ٹیگس