یمن کے بحران کو حل کرنے پر اقوام متحدہ کی تاکید
یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے بحران یمن کے حل کے لئے ایک پائیدار راہ حل کی کوششوں کا مطالبہ کیا ہے۔
یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ہانس گروند برگ نے جمعے کو ایک ٹوئٹ میں کہا کہ وہ عمان کے دارالحکومت مسقط کے دورے پر ہیں اور وہاں یمن کی مرکزی حکومت کے مذاکراتی وفد کے سربراہ محمد عبدالسلام اور عمان کے حکام سے ملاقات کی ہے۔
یمن کے مذاکراتی وفد کے سربراہ محمد عبدالسلام نے بھی ٹوئٹ کرکے اعلان کیا کہ انھوں نے یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ہانس گرونڈبرگ سے ملاقات کی اور یمن میں انسانی صورتحال اور اس ملک کے عوام کا محاصرہ ختم کئے جانے کی اہمیت کے بارے میں بات چیت کی۔ عبدالسلام نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کے ساتھ یمن کے خلاف جارحیت ، قیدیوں کے تبادلے اور گمشدہ افراد کے بارے میں گفتگو ہوئی۔
درایں اثنا جارح سعودی اتحاد نے جمعے کی صبح یمنی دارالحکومت صنعا پر شدید بمباری کی ہے۔
جارح اتحاد نے حالیہ ہفتوں میں یمن کے مختلف رہائشی علاقوں کو وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنایا ہے۔
المسیرہ ٹی وی نے رپورٹ دی ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے السبعین کے علاقے پر دوبار اور صنعا ایئرپورٹ کے پاس ایک مرتبہ بمباری کی۔
ان حملوں کے نتیجے میں دارالحکومت صنعا دھماکوں سے لرز اٹھا۔ ابھی تک ان حملوں میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کی رپورٹ نہیں ملی ہے۔
جارح سعودی اتحاد نے گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران یمن کے صوبہ مآرب کے مختلف علاقوں ، الجوبہ ، مدغل اور الوادی کے علاقوں پر کم سے کم دس بار بمباری کی۔
یمن کی انسانی حقوق کی وزارت نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ یمن میں جارح سعودی اتحاد کے حملے اور جرائم امریکہ کے اشارے پر انجام پا رہے ہیں۔
سعودی عرب امریکہ متحدہ عرب اور چند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کے خلاف جارحانہ حملوں کے ساتھ ہی اس ملک کا بری بحری اور فضائی محاصرہ بھی کئے ہوئے ہے ۔
جارح سعودی اتحاد کے حملوں اور جارحیتوں کے باعث اس ملک کے دسیوں ہزار افراد شہید اور لاکھوں افراد زخمی و دربدرہوچکے ہیں جبکہ محاصرے کے باعث عوام کو غذاؤں اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے ۔