یمن پر سعودی جارحیت کا سلسلہ جاری
جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے دارالحکومت صنعا کے ایئر پورٹ پر ایک بار پھر بمباری کی ہے۔
نیوز ایجنسی النشرہ کے مطابق، سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے اپنے جرائم میں اضافہ کرتے ہوئے یمن کے دارالحکومت صنعا کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو چار بار جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی اتحاد کے کرائے کے فوجیوں نے صنعا ایئرپورٹ پر حملے سے پہلے، شمالی صوبے صعدہ کے شہروں الرقو اور قطابر پر گولہ باری کی تھی جس میں کم سے چار یمنی شہری شہید اور تین دیگر زخمی ہوگئے۔ جارح سعودی اتحاد نے صوبہ مآرب کے علاقوں الوادی اور الجوبہ کے رہائشی علاقوں پر راکٹ بھی برسائے ہیں۔
ایک اور اطلاع کے مطابق سعودی جنگی طیاروں نے خب الشعف شہر کےعلاقے الیتمہ کو جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب عراق کے استقامتی گروہوں کی کوآرڈی نیشن کیمٹی نے متحدہ عرب امارات کے خلاف حالیہ جوابی حملوں کو یمن عوام کے جائز دفاع کا حق قرار دیتے ہوئے ان حملوں کی حمایت کی ہے۔
الویہ الوعدالحق نامی ایک غیر معروف گروپ نے گزشتہ رات ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس نے یمن کی حمایت میں ، متحدہ عرب امارات کی بنیادی تنصیبات کو چار ڈرون طیاروں سے نشانہ بنایا ہے۔
اس حملے کے بعد یمن کی اعلی سیاسی کونسل کےرکن محمد علی الحوثی نے کہا تھا کہ یہ حملہ ایک عراقی گروپ نے کیا ہے۔
اب عراق کے استقامتی گروہوں کی کوآرڈی نیشن کمیٹی نے مذکورہ غیر معروف عراقی گروپ کی جانب سے متحدہ عرب امارات کے خلاف حملے کے بارے میں اندرون ملک ہونے والی نکتہ چینی کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ بچوں اور بے گناہوں کے قاتل ایک چھوٹے سے ملک کی حمایت کرکے، انصاف اور آزادی کا حصول ممکن نہیں۔
سعودی عرب نے امیریکہ ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کا محاصرہ اور مغربی ایشیا کے اس عرب اور اسلامی ملک کا محاصرہ کر رکھا ہے۔
چھے سال سے زائد عرصے سے جاری اس غیر قانونی جنگ اور جارحیت کے نتیجے میں ہزاروں بے گناہ یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ کئی لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔