کویتی نامہ نگار کو اسرائیل سے تعلقات کی حمایت مہنگی پڑی+ تصاویر
ایک کویتی اخبار نے اپنے نامہ نگار کو صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات استوار کرنے پر ترغیب دلانے کی وجہ سے ہٹا دیا۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کویتی اخبار القبس نے اتوار کے روز اپنے تازہ شمارے میں لکھا کہ اس نے اپنے ایک نامہ نگار کو اس وقت نوکری سے نکال دیا جب اس نے صیہونی دشمن کے ساتھ تعلقات استوارکرنے کی سوشل میڈیا پر وکالت کی تھی۔ کویت کا مذکورہ اخبار صیہونی دشمن کے جرائم اور فلسطینیوں کی جرآتمندانہ استقامت کی بھر حمایت کے بارے میں اپنے موقف پر تاکید کرتا ہے۔
کویتی اخبار کے مذکورہ فیصلے کے بعد ٹوئٹر پر اس اخبار کے خلاف ٹرولرز نے اپنا غصہ نکالا اور سوشل میڈیا پر القبس بائیکاٹ ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرنے لگا اور سبھی نے ٹوئٹ کرکے القبس اخبار کے نامہ نگار جاسم الجرید کے ٹوئٹ پر اعتراض کیا۔
جاسم الجرید نے اس سے پہلے ٹوئٹ کرکے یہودیوں اور سعودیوں کے درمیان تعلقات کے قیام کی قدردانی کی تھی اور امید ظاہر کی تھی کہ وہ اسرائیلی نامہ نگار ادی کوہن کا کویت میں خیر مقدم کریں گے۔
القبس اخبار نے گزشتہ سال 2021 کے اختتام پر ملت فلسطین کو سال کی سب سے بہادر قوم کے طور پر منتخب کیا تھا۔
کویت کے آئین کے مطابق، اسرائیل ایک دشمن فریق ہے اور کسی بھی سرکاری اور غیر سرکاری عہدیدار کو اسرائیل کے ساتھ کسی بھی طرح کی قرارداد کرنے پر پابندی ہے۔