Mar ۱۸, ۲۰۲۲ ۱۸:۰۶ Asia/Tehran
  • سعودی عرب میں ٹائر جلانے کے الزام میں 8 کم سن بچے گرفتار

سعودی سیکورٹی اداروں نے ملک کے شیعہ آبادی والے صوبے قطیف کے شہر العوامیہ سے 8 کم سن بچوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم یورو سعودی ہیومن رائٹس کے نائب سربراہ عادل السعید نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ سعودی عرب میں آٹھ کم سن بچوں کو صرف اس لیے گرفتار کیا گیا ہے کہ انہوں نے شاہی خاندان کے بر سر اقتدار آنے کی برسی کے موقع پر سڑکوں پر ٹائر جلا ئے تھے۔  انہوں نے کہا کہ ان بچوں کی عمریں گرفتاری کی قانونی عمر سے کم ہیں۔

سعودی عرب میں شیعہ مسلمانوں کی آبادی دس سے پندرہ فیصد کے برابر ہے اور ان کی زیادہ تعداد تیل کی دولت سے مالامال مشرقی علاقوں میں آباد ہے۔ سعودی حکام شیعہ مسلمانوں، سیاسی قیدیوں اور آمریت مخالفین کو دہشت گردی اور دوسرے بے بنیاد الزامات پر تختہ دار پر لٹکا دیتے ہیں۔

سعودی حکومت مشرقی صوبوں کے عوام کے ساتھ متعصبانہ سلوک روا رکھے ہوئے ہے اور انہیں سیاسی، سماجی اور مذہبی ناانصافیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ العوامیہ پر سعودی سیکورٹی اہلکاروں کے حملوں میں اب تک سیکڑوں افراد شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ سیکڑوں کی تعداد میں عام شہریوں، انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں اور خاندانی آمریت کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں بند کردیا گیا ہے۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور اداروں نے سعودی عرب میں انسانی حقوق کے کارکنوں اور سیاسی قیدیوں کو دی جانے والی سزائے موت پر بارہا اعتراض کیا ہے۔

ٹیگس