جنگ یمن میں حزب اللہ کا ہوگا اہم کردار، جارح طاقتوں نے مانا لوہا
بحران یمن میں بری طرح پھنس جانے کے بعد سعودی عرب اس سے نکلنے کے لئے بے تاب نظر آ رہا ہے۔
تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے اپنے دو اتحادیوں یعنی متحدہ عرب امارات اور قطر کو یہ ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ حزب اللہ لبنان کو ثالثی بنا کر جنگ یمن سے اس کو نجات دلائے۔
اس منصوبے کے تحت قطر اور یواے ای کے نمائندوں نے لبنان جاکر حزب اللہ کے عہدیداروں سے ملاقاتیں کی ہیں۔
اس بارے میں حزب اللہ کا جواب یہ تھا کہ یمن کے بارے میں ہمارا موقف بالکل واضح ہے۔
اس سے پہلے بھی یہ رپورٹیں آئی تھیں کہ سعودی عرب چاہتا ہے کہ جنگ کے خاتمے کے لئے یمن کو راضی کرنے کے مقصد سے حزب اللہ کے اثر و رسوخ کا استعمال کیا جائے حالانکہ حزب اللہ نے کسی بھی طرح کی ثالثی سے انکار کر دیا ہے۔
بہت سے تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ جب سے یمنیوں نے سعودی عرب کے اندر حملے شروع کئے ہیں اور یہ انتباہ دیا ہے کہ یہ حملے اب رکنے والے نہیں ہین تب سے سعودی عرب نے پس پردہ یمن سے تعلقات صحیح کرنے کی کوشش تیز کر دی ہے۔
اب ریاض یہ کوشش کر رہا ہے کہ اس کی جھوٹی عزت بھی باقی رہے اور وہ عزت کے ساتھ یمن کی دلدل سے باہر نکل آئے۔
واضح رہے کہ یمن کے وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ جن ممالک نے ان کے ملک پر حملے کئے تھے، وہ ان کا مستقبل تاریک کر دیں گے۔
انہوں نے جنگ یمن کے آٹھویں سال میں داخل ہونے کے موقع پر کہا کہ یہ سال، جارح ممالک کے لئے بہت خطرناک ثابت ہوگا۔