Apr ۰۳, ۲۰۲۲ ۱۲:۰۰ Asia/Tehran
  • عراق کے سیاسی معاملوں میں برطانوی مداخلت کی مذمت

عراق کے الفتح اتحاد کے سربراہ ہادی العامری نے ملک کے سیاسی حالات میں لندن کی مداخلت کی مذمت کی ہے۔

فرات نیوز کے مطابق، ہادی العامری نے سنیچر کو بغداد میں برطانوی سفیر مارک بریسن ریچرڈسن سے ملاقات میں دوٹوک انداز میں کہا کہ بیرونی خفیہ ایجنسیوں سے ایسی اطلاعات ملی ہیں جن سے عراق کے سیاسی حالات میں برطانیہ کی مستقل مداخلت کی تائید ہوتی ہے اور ہمارا ماننا ہے کہ خطے کا استحکام عراق کے استحکام سے جڑا ہے اور سبھی، خطے میں استحکام کے قیام کے لئے سیاسی تعطل کو دور کریں۔

الفتح اتحاد کے سربراہ نے کہا کہ کوآرڈینیشن فریم ورک، کابینہ میں شیعوں کو حقوق کے تحفظ کے لئے بڑے دھڑے کی تشکیل اور وزارت عظمی کے عہدے کے لئے اتفاق رائے تک پہونچنے کی کوشش سے ذرا بھی دریغ نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ شیعوں میں آپس میں مفاہمت ہو جو کردوں کے مابین بھی مفاہمت کا سبب بنے گی۔  

اس ملاقات میں برطانوی سفیر نے کہا کہ بغداد کے ساتھ باہمی تعلقات میں توسیع کے لئے برطانیہ کی کوشش کا تقاضا ہے کہ عراق میں حکومت کا قیام ہو، جسکی اس وقت لندن کی نظر میں بہت اہمیت ہے۔

قابل ذکر ہے کہ عراق میں 15 اکتوبر کو پارلیمانی انتخابات کے بعد نتائج کے سامنے آنے پر سیاسی پارٹیوں نے نتائج کی بڑے پیمانے پر مخالفت کی۔ کچھ سیاسی رہنما ملک کے حالیہ انتخابات میں برطانیہ، امریکہ اور یو اے ای کی مداخلت کی تائید کرتے ہیں۔

ٹیگس