فلسطینی نوجوانوں نے صیہونی فوجیوں کو جنین سے فرارہونے پر مجبور کردیا
فلسطینی نوجوانوں نے غرب اردن کے شہر جنین پر صیہونی فوجیوں کی یلغار کے بعد استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے صیہونیوں کو پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کردیا اس درمیان حماس نے ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ صیہونیت مخالف جد وجہد جاری رہے گی
المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے اسپیشل فوجی دستوں نے فلسطینی نمبرپلیٹ والی گشتی گاڑیوں سے شہر جنین پرحملہ کرکے شہرکے متعدد محلوں کو اپنے محاصرے میں لے لیا اور اپنے اسنائپروں کو بعض عمارتوں میں تعینات کردیا۔ فلسطینی نوجوانوں نے بھی اس کے جواب میں ان صیہونی فوجیوں پر فائرنگ کی جنھوں نے فلسطینی صحافی مجاہد السعدی کے گھر پر حملہ کیا تھا۔
کتیبہ جنین نامی فلسطینی استقامتی گروہ نے اعلان کیا ہے کہ اس کے نوجوانوں نے الحرش کے علاقے میں اس جگہ پر فائرنگ کی ہے جہاں ایک صیہونی اسنائپر تعینات تھا دونوں جانب سے شدید جھڑپ ہوئی جس کے بعد صیہونی فوجی جنین سے پسپائی اختیار کرنے پر مجبور ہوگئے۔
صیہونی فوجی اپنے توسیع پسندانہ اہداف کے حصول کے لئے آئے دن فلسطین کے مختلف علاقوں پر حملے کرکے فلسطنیی نوجوانوں کو شہید، زخمی یا گرفتار کرلیتے ہیں اور پھر نامعلوم مدت کے لئے جیلوں میں ڈال دیتے ہیں ۔ صیہونی فوجیوں نے گذشتہ دنوں غرب اردن میں واقع جنین کیمپ پرحملہ کرکے کئی فلسطنیی نوجوانوں کو شہید اور دسیوں دیگر کو زخمی کردیا ۔
اس سے پہلے فلسطین کی استقامتی تحریک حماس نے بیت المقدس کی غاصب حکومت کو اس کے مسلسل جرائم پر خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہمہ گیرقسم کا دھماکا ہونے والا ہے جو پہلے سے زیادہ طاقتور اور دردناک ہوگا۔
دوسری جانب ہزاروں فلسطینیوں نے شمالی غرب اردن میں شہید محمد زکارنہ کے جلوس جنازہ میں شرکت کی ۔ فلسطینی نوجوان محمد زکارنہ گذشتہ اتوار کو جنین پر صیہونی فوجیوں کے حملے کے دوران صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں شدید طور پر زخمی ہوا تھا جو زخمی کی تاب نہ لاتے ہوئے آخرکار شہید ہوگیا ۔ صیہونی فوجی اس حملے میں تل ابیب میں استقامتی اور شہادت پسندانہ کارروائی انجام دینے والے رعد حازم کی ماں اور بھائی کو گرفتار کرنا چاہتے تھے ۔
ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق شہید محمد زکارنہ کا جلوس جنازہ جنین کے سرکاری اسپتال سے شروع ہوا جو اس شہر کے قبرستان پر جاکر ختم ہوا جہاں انھیں سپرد خاک کردیا گیا ۔ جلوس جنازہ کے شرکاء نےصیہونی حکومت کے جرائم کا جواب دینے کے عزم کا اعلان کیا ہے۔
فلسطینی نوجوانوں نے جنین کی جانب جانے والی سڑکوں کو پتھروں سے بند کردیا ہے تاکہ اس علاقے پر صیہونی فوجیوں کو حملے سے روک سکیں۔
رپورٹوں کے مطابق ماہ مبارک رمضان شروع ہونے کے بعد سے صیہونی حکومت نے فلسطینیوں کے خلاف جرائم اور دباؤ بڑھا دیا ہے جس کے نتیجےمیں فلسطینیوں کی استقامت اور شہادت پسندانہ کارروائیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔