مسئلہ فلسطین میں عراقی استقامتی گروہوں کی دلچسپی سے اسرائیل کی بے چینی بڑھی
عراق کے استقامتی گروہ نے مزاحمتی گروہوں سے فلسطینی کی سرزمین پر جھڑپیں منتقل کرنے کی اپیل کی ہے۔
عراق کے استقامتی گروہ تحریک نجباء کے ترجمان نے تمام مزاحمتی گروہوں سے مطالبہ کیا کہ وہ جھڑپوں کو مقبوضہ فلسطین کے علاقوں میں منتقل کرنے کے لیے ہر ممکنہ کوشش کریں۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کی اسلامی مزاحمتی تحریک نجباء کے ترجمان نصر الشمری نے مسجد الاقصی میں نمازیوں پر صیہونی حکومت کے فوجیوں کے حملوں اور بربریت کو اس حکومت کی بے بسی کی علامت قرار دیا۔
انہوں نے المیادین ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیت المقدس میں غاصب صیہونی حکومت کا وحشیانہ رویہ، فلسطینی عوام کی ہوشیاری اور سمجھداری کے مقابلے میں صیہونیوں کی بے بسی کی علامت ہے۔
انہوں نے صیہونی حکومت کے جرائم کے تسلسل کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ اقدامات سازش اور سمجھوتہ کرنے والے عرب ممالک کے لئے پیغام ہیں کہ تعلقات کو معمول پر لانے کا کوئی جواز نہیں ہے اور تل ابیب اور واشنگٹن کے لیے ان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
انہوں نے مزاحمتی تحریکوں پر ہونے والے تمام حملوں کو صیہونی حکومت کے تحفظ کے لیے موقع سے پہلے ہی روک تھام کی لڑائی قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ دشمن چاہتا ہے کہ یہ مسئلہ مقبوضہ علاقوں تک محدود رہے لہذا ہمیں ہر ممکن کوشش کرکے مسئلہ فلسطین کو ایک عربی- اسلامی امنگوں میں تبدیل کرنا چاہئے تاکہ دشمن کی خواہش کو پورا ہونے سے روکا جا سکے۔