مسجد الاقصیٰ میں صیہونی دہشتگردی، فائرنگ میں 150 سے زائد فلسطینی زخمی
مسجد الاقصی کی چھت پر تعینات صیہونی اسنائپروں کی فائرنگ میں ڈیڑھ سو سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے۔
العہد ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت نے جمعے کے روز بھی مسجد الاقصی میں فلسطینی روزہ دار نمازیوں کو جارحیت کا نشانہ بنایا۔ اس رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت نے جمعے کی صبح ہی مسجد الاقصی کی چھت پر اپنے اسنائپروں کو تعینات کر دیا جو مسجد الاقصی کے مختلف صحنوں میں فلسطینی نمازیوں کو نشانہ بناتے رہے۔
صیہونی دہشتگردی کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی، نماز جمعہ ادا کرنے کے لئے باب العمود کی طرف روانہ ہوئے اور صیہونی حکومت کی جانب سے کھڑی کی جانے والی رکاوٹوں کے باوجود مسجد الاقصی میں نماز جمعہ میں شرکت کی اور نماز کے بعد صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف نعرے لگائے۔
دوسری جانب مسجد الاقصی کے مدافعین نے غزہ کی تحریک مزاحمت اور مجاہد فلسطینی رہنماؤں کی حمایت میں نعرے بازی کی۔ طبی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ مسجد الاقصی میں صیہونی اسنائپروں کی فائرنگ میں زخمی فلسطینیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔ شہاب نیوز ایجنسی نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی فوجی مسجد الاقصی میں امدادی کارکنوں کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔
صیہونی حکومت کی جانب سے بیت المقدس اور مسجد الاقصی کو ایسی حالت میں جارحیت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ یونسکو نے سن دو ہزار سولہ میں ایک قرارداد منظور کر کے بیت المقدس میں مقدس مقامات اور خاص طور سے مسجد الاقصی کے ساتھ یہودیوں کے کسی بھی قسم کے دینی، تاریخی اور ثقافتی رابطے کی سختی سے تردید کی ہے۔