صنعا ائیرپورٹ پر 6 سال میں پہلی بار ہوگا یہ کام
یمن میں صنعا ائیرپورٹ کے لئے چھ سال بعد پہلی پرواز کا اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے خیر مقدم کیا ہے۔
سعودی عرب نے ایک فوجی اتحاد بناکر 2015 میں یمن پر حملے شروع کئے اور اس ملک کی سخت ناکہ بندی کر دی۔
اس جنگ کی وجہ سے یمن کے دار الحکومت صنعا کے ائیرپورٹ سے طیاروں کی رفت و آمد بند ہو گئی تھی۔
6 سال بعد گزشتہ بدھ کے روز صنعا انتظامیہ کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ اتوار کو پہلی پرواز صنعا کے انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر لینڈ کرے گی۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ہم اس پیشرفت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
یمن کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کا کہنا ہے کہ وہ یمن میں جنگ میں مشغول اور متحارب فریق کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ دو مہینے کی جنگ بندی پوری مضبوطی سے نافذ ہو اور یہ مدت پوری ہو جانے کے بعد یہی معاہدہ امن عمل کی بنیاد بنے۔
یمن کے انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے اب ہفتے میں مصر اور اردن کے لئے ایک ایک پروازیں انجام پائیں گی۔
یورپی یونین نے بھی ایک بنیا میں اس معاہدے کو سراہا اور اردن حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا ہے۔
اس سے پہلے اسی مہینے کے آغاز میں اقوام متحدہ کے سفیر ہینس گورنڈبرگ نے یمن میں دو مہینے کی جنگ بندی پر اتفاق کا اعلان کیا تھا۔