Apr ۲۵, ۲۰۲۲ ۲۲:۵۶ Asia/Tehran
  • عین الاسد چھاونی سازش کا اڈہ بن گئی ہے، تازہ حملے سے عراقیوں کو تشویش

ایک عراقی تجزیہ نگار نے گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران صوبہ الانبار میں سیکورٹی کشیدگی مییں اضافے کے بارے میں کہا کہ اس چیز نے عین الاسد چھاونی میں امریکیوں کی موجودگی کے خطرے کو فاش کردیا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی تجزیہ نگار احمد الربیعی نے صوبہ الانبار میں حالیہ تبدیلیوں کے بارے میں کہا کہ اس صوبے میں ہونے والے حالیہ حملے نے ظاہر کر دیا ہے کہ عین الاسد چھاونی میں امریکی فوجیوں کی بقا کتنی خطرناک ہے۔

انہوں نے المعلومہ ویب سائٹ سے گفتگو میں کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران صوبہ الانبار میں سیکورٹی صورتحال، قوانین کی خلاف ورزی کی نشاندہی کرتی ہے جس میں رضاکار فورس الحشد الشعبی کے دو کمانڈروں کی شہادت واقع ہوئی جبکہ کئی رضاکار زخمی ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک اعلی سیکورٹی اہلکار پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا جس میں کئی عام شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔

احمد الربیعی کا کہنا تھا کہ جو واقعہ رونما ہوا وہ عین الاسد فوجی چھاونی میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کے خطروں کو دکھاتا ہے کیونکہ وہ توازن کو تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور یہ وہی چيز ہے جس پر ہم نے بارہا تاکید کی ہے۔

عراقی تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ جہاں بھی سی آئی اے کے جاسوس ہوں گے وہاں فنتہ و فساد اور انتہا پسندی کا بول بالا رہے گا۔

ٹیگس