Apr ۲۷, ۲۰۲۲ ۱۴:۵۹ Asia/Tehran
  • عراقی پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے لئے شیعہ سیاسی جماعتوں کی کمیٹی کی شرط

عراق کی شیعہ سیاسی جماعتوں کی کوآرڈینیشن کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ صدر دھڑے کے سربراہ کے ساتھ مفاہمت ہوئے بغیر پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت نہیں کی جائے گی۔

الفتح الائنس کے رکن علی الزبیدی نے کہا ہے کہ عراق کی شیعہ سیاسی جماعتوں کی کوآرڈینیشن کمیٹی کے ایک اہم رکن کی حیثیت سے الفتح الائنس صدر دھڑے کے سربراہ کے ساتھ مفاہمت ہوئے بغیراکثریتی پارلیمانی دھڑا تشکیل دینے کے لئے پارلیمنٹ کی کسی بھی نشست میں شرکت نہیں کرے گا۔ انھوں ںے کہا کہ موجودہ سیاسی تعطل کو ختم کئے جانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور عید الفطر کی تعطیلات کے بعد عراق کی شیعہ سیاسی جماعتوں کی کوآرڈینیشن کمیٹی اور حکمراں اتحاد کے درمیان ایک اہم نشست منعقد ہو گی۔

الفتح الائنس کے رکن علی الزبیدی نے کہا کہ حکمراں الائنس کے دس اراکین اس الائنس سے علیحدہ ہو چکے ہیں اور عراق کی شیعہ سیاسی جماعتوں کی کوآرڈینیشن کمیٹی میں شامل ہو گئے ہیں اور اس طرح سے دھڑے کی دو حصوں میں تقسیم سے سیاسی معاملات میں تبدیلی پیدا ہوگی۔

قابل ذکر ہے کہ خلق الائنس کے سربراہ علا الرکابی نے حال ہی میں ہفتہ سات مئی کو سیاسی تعطل ختم کرنے اور پارلیمنٹ کی زیر نگرانی حکومت کی تشکیل کے لئے ایک ہنگامی اجلاس تشکیل دیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ حکومت قانون اتحاد کے سربراہ نوری المالکی کے دفتر نے بھی منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ جب تک صدر دھڑے کے ساتھ تمام معاملات طے نہیں پاجاتے اور سمجھوتے کے حصول کی مشکل حل نہیں ہوجاتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت نہیں کی جا سکتی۔

تقریبا تین ہفتے قبل صدر دھڑے کے سربراہ نے اعلان کیا تھا کہ شیعہ سیاسی گروہوں کو چالیس روز کی مہلت دی جاتی ہے کہ وہ صدر دھڑے کے بغیر پارلیمنٹ میں اکثریتی دھڑا اور حکومت تشکیل دیں۔

ٹیگس