May ۰۸, ۲۰۲۲ ۲۲:۱۴ Asia/Tehran
  • تیل کا کھیل، بن سلمان کی پالیسیوں کے آگے بائیڈن ہوئے پست

کچھ امریکی میڈیا کے مطابق امریکا کے صدر، ریاض اور ابو ظہبی کے قریب آنے کے لئے ہفتوں سے ناکام کوششیں کر رہے ہیں۔

وال اسٹریٹ جنرل کی رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک نے امریکی صدر کی درخواستوں کو نظر انداز کر دیا ہے اور جنگ کے بعد بڑھتی ہوئی قیمتوں کے جبران کے لئے تیل کی برآمد بڑھانے سے انکار کر دیا ہے۔

اب ایسی خبریں بھی ہیں کہ بائیڈن کے سینئر مشیر دونوں ممالک کے اچھے تعلقات کے لئے موسم بہار میں سعودی عرب کا سفر کرنے کی سفارش کر رہے ہیں۔

ایسا تصور کیا جا رہا ہے کہ سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان جو در حقیقت آل سعود حکومت کی باگ ڈور سنبھالے ہوئے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو ان کے پہلے والے سلوک کی وجہ سے بے عزتی کا احساس دلائیں کیونکہ بائیڈن نے امریکی صدارت کا عہدہ سنبھالتے ہی ایک خفیہ رپورٹ شائع کر دی تھی کہ جس میں سعودی عرب کے شہزادے محمد بن سلمان کو سینئر صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔

اس وقت یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ نے سعودی عرب کے متنازع ولیعہد کے ہاتھوں میں ایک بہترین موقع دے دیا ہے۔ وہ تیل کے کھیل سے بائیڈن کو جواب دینا چاہتے ہیں۔ جب ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے صدر بنے تھے تب انہوں نے اپنے غیر ملکی سفر کا آغاز سعودی عرب سے کیا تھا وہیں جو بائیدن سعودی عرب کے شہزادے سے رابطہ کرنے سے مسلسل پرہیز کرتے نظر آ رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ابھی تک دونوں ممالک کے رہنماؤں کی باضابطہ طور پر کوئی ملاقات نہیں ہوئی ہے لیکن اب جب روس اور یوکرین کے درمیان جنگ اپنے عروج پر ہے تو دنیا کی صورتحال بھی بدلی بدلی نظر آ رہی ہے، جہاں بائیڈن کو اس بات کی ضرورت ہے کہ دنیا کا سب سے بڑا تیل برآمد کرنے والا ملک اپنی برآمدگی کی توانائی میں اضافہ کرے تاکہ تیل کی قیمتیں آسمان نہ چھوئیں، وہیں محمد بن سلمان بائیڈن کی جانب سے ان کی بے عزتی کو فراموش نہیں کرنا جاہتے، یہی سبب ہے کہ وہ روس اور آپیک کے ساتھ تیل برآمد کی معینہ مقدار کے سمجھوتے پر ہی عمل کر رہے ہیں۔

ٹیگس