May ۱۱, ۲۰۲۲ ۱۱:۳۸ Asia/Tehran
  • صیہونی دہشتگردوں نے الجزیرہ چینل کی خاتون رپورٹر کو گولی مار دی+ مکمل ویڈیو

مقبوضہ فلسطین کے جنین کیمپ پر صیہونی دہشتگردوں نے دھابوا بولا جس کے دوران الجزیرہ کی نامہ نگار اور رپورٹر شیرین ابوعاقلہ شہید ہو گئیں۔

آئی آر آئی بی نیوز نے فلسطینی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ عرصۂ دراز سے فلسطین میں سرگرم عمل الجزیرہ ٹی وی چینل کی نامہ نگار اور رپورٹر شیرین ابوعاقلہ صیہونی دہشتگردوں کے حملے کے دوران شہید ہو گئیں۔

اطلاعات کے مطابق صیہونی دہشتگردوں نے شیرین کے چہرے پر گولی ماری جس کے بعد وہ موقع پر ہی دم توڑ گئیں۔ شیرین ابو عاقلہ مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے، غرب اردن، جنین اور بیت المقدس کے علاقوں میں گزشتہ ۲۰ برسوں سے نامہ نگار کے طور پر سرگرم عمل تھیں۔

اس بارے میں الجزیرہ ٹی وی چینل نے رپورٹ دی ہے کہ باوجود اس کے کہ شیرین ابوعاقلہ نے پریس کی مخصوص بلٹ پروف جیکٹ پہن رکھی تھی، مگر صیہونیوں نے جنین کیمپ میں داخل ہوتے وقت انکے سر پر گولی ماری۔ اس کے علاوہ الجزیرہ ٹیم کا ایک اور رکن علی السمودی بھی صیہونی دہشتگردوں کی فائرنگ میں زخمی ہوا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق الجزیرہ کی خاتون نامہ نگار کی شہادت پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے صیہونی وزیر اعظم نفتالی بنت نے اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش کی اور کہا کہ یہ نامہ نگار احتمالا فلسطینیوں کی گولی کا نشانہ بنی ہے!

صیہونی دہشتگرد آئے دن اپنے توسیع پسندانہ اور جارحانہ منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے فلسطین کے مختلف علاقوں پر دھاوا بول کر وہاں کے باشندوں کو شہید، زخمی یا گرفتار کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ خودساختہ صیہونی حکومت طفل کشی کے ساتھ ساتھ نامہ نگاروں اور پریس ٹیموں کو ٹارگٹ کرنے کے حوالے سے بھی دنیا بھر میں بدنام ہو چکے ہیں۔ فلسطین میں نامہ نگاروں کی حامی ایک تنظیم کا کہنا ہے کہ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو نشانہ بنانے سے صیہونیوں کا مقصد اپنے کرتوتوں پر پردہ ڈالنا ہے۔

صیہونی دہشتگرد اپنے تاریک ماضی کے دوران اب تک سیکڑوں نامہ نگاروں کو شہید، زخمی یا گرفتار کر چکے ہیں۔

ٹیگس