May ۲۵, ۲۰۲۲ ۱۳:۲۱ Asia/Tehran
  • افغانستان میں متحدہ عرب امارات کی انٹری، 4 ہوائی اڈوں کے انتظام کے حوالے سے معاہدہ

طالبان حکومت نے ترکی اور قطر کے بجائے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ساتھ افغانستان میں 4 ہوائی اڈوں کا انتظام سنبھالنے کے لیے معاہدہ کیا ہے۔

ترکی اور قطر کی بجائے افغانستان میں چار ہوائی اڈوں کا انتظام سنبھالنے کے لیے افغان طالبان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی کمپنی کے درمیان معاہدہ ہوا ہے۔ 

اس تقریب میں طالبان کے عبوری نائب وزیرِ اعظم ملا عبد الغنی برادر اور جی اے اے سی کے سربراہ رزاق اسلم محمد عبد الرازق سمیت دیگر حکام موجود تھے اور ان کی موجودگی میں امارات سے تعلق رکھنے والی کمپنی جی اے اے سی کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے جس کے تحت یہ کمپنی کابل، ہرات، قندھار اور مزارِ شریف کے ہوائی اڈوں کے لیے جدید ٹیکنالوجی سسٹم اور گراؤنڈ ہینڈلنگ سروسز فراہم کرے گی۔

معاہدے کے موقع پر ملا عبدالغنی برادر کا کہنا تھا کہ امارت اسلامی افغانستان ملک کی معیشت کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہے، تمام بین الاقوامی ایئرلائنز سے معاہدے کے ساتھ طالبان افغانستان میں امن لائیں گے جس سے تجارت میں اضافہ ہوگا۔

ملا عبدالغنی برادر کا کہنا تھا کہ طالبان حکومت تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتی ہے اور طالبان دیگر ممالک کو کان کنی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی ضمانت دیں گے اور انہیں مکمل سیکیورٹی فراہم کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ کابل اور دیگر دنیا کے درمیان راستے کھولے گا اور تاجروں اور دیگر لوگوں کو افغانستان سے اپنے ملک واپس جانے میں تحفظات نہیں ہوں گے۔

طالبان کا یو اے ای کی کمپنی سے یہ معاہدہ متحدہ عرب امارات، ترکی اور قطر کے ساتھ کئی ماہ سے جاری مذاکرات کے بعد سامنے آیا ہے۔ یو اے ای کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی ردِعمل نہیں آیا۔

واضح رہے کہ طالبان کو بڑے پیمانے پر بین الاقوامی تنہائی کا سامنا ہے۔ طالبان کے اگست 2021 میں کابل پر قابض ہونے کے بعد ابھی تک کسی ملک نے ان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا۔

ٹیگس