May ۳۱, ۲۰۲۲ ۲۳:۱۸ Asia/Tehran
  • لبنانی نوجوانوں کو تباہ کرنے کی سعودی سازش کا انکشاف، شہزادہ گرفتار+ تصاویر

ایک لبنانی ویب سائٹ نے بیروت میں 18 کلو گرام کیپٹاگون کے ساتھ گرفتار ہونے والے سعودی سیکیورٹی فورس کے بارے میں مزید معلومات شائع کی ہیں۔

فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، کل اتوار کو اعلان کیا گیا کہ "عادل الشمری" نامی ایک سعودی سیکورٹی افسر کو 18 کلو "کیپٹاگون" سائیکیڈیلک گولیوں کے ساتھ بیروت کے رفیق الحریری ہوائی اڈے سے گرفتار کیا گیا۔

لبنان ڈیبٹ ویب سائٹ نے گرفتاری کے بارے میں مزید معلومات کو زیر حراست شخص کی تصویر کے ساتھ شائع کی ۔ رپورٹ کے مطابق عادل الشمری اس معاملے میں اکیلا زیر حراست نہیں ہے اور سیکیورٹی فورسز نے اس کے ڈرائیور کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

لبنان ڈیبٹ نے مزید کہا کہ الشمری لبنانی منشیات کے نیٹ ورک سے منسلک تھا جس کا سربراہ ساحل المتن میں ہے اور اسے ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق تحقیقات سے پتا چلتا ہے کہ سعودی سیکیورٹی افسر لبنانی- کویت -سعودی نیٹ ورک کے رکن کے طور پر سرگرم تھا اور اس نے تفتیش کے دوران اپنا کویتی سیکیورٹی کارڈ بھی دکھایا۔

لبنان ڈیبٹ نے مزید کہا کہ سیکورٹی فورسز یہ جاننے کے لیے اپنی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں کہ آیا یہ شخص پہلے ہی لبنان کے راستے کیپٹاگون کارگو اسمگل کر چکا ہے یا نہیں۔

لبنان کے وزیر داخلہ بسام المولوی نے کل کہا کہ رفیق الحریری بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ذریعے 18.3 کلو گرام کیپٹاگون اسمگل کرنے کی کوشش کویت میں مقیم ایک سعودی شہری کی گرفتاری کے ساتھ ناکام ہوگئی۔

لبنانی اخبار النہار نے یہ بھی لکھا ہے کہ الشمری رواں ہفتے، سنیچر کے روز منشیات لینے کے لیے بیروت پہنچا تھا اور اتوار کی صبح سفر کرنے کا ارادہ رکھتا تھا جس سے ایئرپورٹ سیکیورٹی فورسز میں شکوک و شبہات پیدا ہوئے اور اس کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

اسی سلسلے میں نومبر 2015 میں لبنان سے سعودی عرب میں تقریباً دو ٹن منشیات اسمگل کرنے کی کوشش کرنے والے سعودی شہزادے کو بیروت ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ کھیپ عبدالمحسن بن ولید بن عبدالمحسن بن عبدالعزیز  جو پرنس کیپٹاگون کے نام سے مشہور ہے، کی ملکیت ہے۔

ٹیگس