اربیل ڈرون حملے میں، موساد کے قاتل دستے کا کمانڈر ہلاک
بعض برطانوی و عرب ذرائع کا کہنا ہے کہ عراق کے شہر اربیل کے ایک اہم ہائی وے پر کئی گاڑیوں کے ایک قافلے پر ڈرون حملے میں اسرائیل کی خفیہ تنظیم موساد کے قاتل دستے کا کمانڈر ہلاک ہوگیا ہے اس سے قبل خبروں میں کہا گیا تھا کہ اربیل میں امریکی قونصل خانے پر ڈرون حملہ کیا گیا ہے عراق کے شہر اربیل میں امریکی قونصل خانے پر ڈرون حملے کے سلسلے میں آنے والی خبروں کے بعد تفصیلی رپورٹ سے واضح ہوگیا ہے کہ اس ڈرون کارروائی میں کئی گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
عراقی ذرائع کی تفصیلی رپورٹ کے مطابق عراقی شہر اربیل کے ایک اہم ہائی وے پر انجام دی جانے والی اس کارروائی میں تین گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا یہ حملہ پوری طرح کامیاب رہا ہے۔
کچھ گھنٹوں کے بعد بعض برطانوی و عرب ذرائع نے رپورٹ دی کہ صیہونی حکومت کے جاسوسی کے ادارے کی ایک ٹیم ان گاڑیوں میں موجود تھی جو اس ڈرون حملے کا اصل ہدف تھیں۔
اینٹل اسکائی تحقیقاتی ادارے نے اپنے ٹوئٹ میں جو بین الاقوامی خطرات ، عالمی پروازوں اور مختلف بحرانوں سے متعلق خاص خبروں پر نظر رکھتا ہے، دعوی کیا ہے کہ اس حملے میں موساد کا ایک سینئر عہدیدار ہلاک ہوا ہے ۔
اینٹل اسکائی نے اپنے ٹوئٹ میں دعوی کیا ہے کہ شمالی عراق کے اربیل علاقے میں موساد کے قاتل دستے کا کمانڈر آسان فلاٹس ڈرون حملےمیں ہلاک کردیا گیا ۔
لبنان کے المیادین ٹی وی کے رپورٹر خالد اسکیف نے بھی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ عراقی ذرائع ، اس حملے میں صیہونی حکومت کے قاتل دستے کے کمانڈر ایلاک رون کی ہلاکت کی بات کررہے ہیں ۔
ابھی تک کسی بھی گروہ نے اس ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے اور اس حملے سے متعلق رپورٹوں پر صیہونی حکام کی جانب سے بھی ابھی کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے ۔
اس سے قبل عراق کے کتائب سیدالشہداء گروہ کے سربراہ نے کہا تھا کہ صیہونیوں نے عراقی کردستان کے علاقے میں بیس سے زیادہ اسٹریٹیجک اڈے قائم کررکھے ہیں ۔
قبل ازیں صابرین نیوز ایجنسی نے بدھ کی شام رپورٹ دی تھی کہ اربیل کے علاقے میں واقع امریکی قونصل خانے پر ایک ڈرون حملہ ہوا ہے ۔
اس کے ساتھ ہی ایک کرد سیکورٹی ذریعے نے اربیل بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب سے کئی دھماکوں کی آوازیں سنی جانے کی اطلاع دی تھی۔
المیادین اور العھد ٹی وی چینلوں نے بھی اپنی علیحدہ علیحدہ رپورٹوں میں اس حملے کی تصدیق کی ہے۔
صابرین نیوز کا کہنا ہے کہ اس حملے کے بعد فضاؤں میں دھوئیں کے گہرے بادل اٹھتے ہوئے نظر آئے اور کرد سیکورٹی اہلکاروں نے علاقے میں رفت و آمد پر پابندی عائد کردی ۔