Jun ۱۵, ۲۰۲۲ ۱۵:۳۸ Asia/Tehran
  • سیاسی  جماعتیں اپنی ذمہ داریوں پر عمل کریں : عراقی وزیراعظم

عراقی وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے عراق کی سیاسی جماعتوں اور دھڑوں سے اپیل کی ہے کہ ملک کے موجودہ بحران کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری پر عمل کریں۔

عراقی وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے کابینہ کے اجلاس میں کہا کہ سیکورٹی فورسز کے ایثار اور کوششوں سے امن و سیکورٹی برقرار ہے، عراقی سرحدیں پوری طرح محفوظ ہیں اور میں ہر روز فوجی اور سیکورٹی کارروائیوں کی نگرانی کررہا ہوں۔
مصطفی الکاظمی نے کہا کہ عراقی سیکورٹی اہلکار عوام اور ملک کے دفاع کے لئے ہر وقت تیار ہیں اور سیاسی گروہوں کو بھی چاہئے کہ وہ وطن اور عوام کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل کریں۔
عراقی وزیراعظم نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ حکومت کو سخت ترین حالات کا سامنا ہے اور اس نے سخت اور اہم فیصلوں اور تدابیر سے ان مشکل حالات کو قابو میں کیا ہے لیکن بعض لوگ سوشل میڈیا ، تشدد اور آشوب کے ذریعے ورغلاتے و اکساتے ہیں کہا کہ ہم سب سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کسی کے بہکاوے میں نہ آئیں اور صبر کریں اور عقل سے کام لیں اور عراق و عراقیوں کے مفادات کو ہر چیز پر ترجیح دیں ، حکومت اپنا کام اور کوشش جاری رکھے ہوئے ہے 
عراق میں گذشتہ برس اکتوبر کے مہینے میں پارلیمانی انتخابات ہوئے تھےتاہم سیاسی جماعتیں اب تک کابینہ تشکیل دینے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں اور اس ملک کو سیاسی بحران کا سامنا ہے۔
عراق میں پارلیمانی انتخابات کے انعقاد اور اس کے نتائج کے اعلان کو تقریبا سات مہینے گذر چکے ہیں لیکن باہمی اختلافات اور سیاسی دھڑے بازی کی بنا پر اب تک نئے صدر کا تعین نہیں ہو سکا ہے کہ جس سے حکومت کی تشکیل کی زمین ہموار ہوتی۔
اس درمیان صدرگروہ کے سربراہ نے بدھ کو اپنی پارٹی کا اجلاس طلب کرلیا  ہے۔
مقتدی صدر نے صدرگروہ کے ممبران پارلیمنٹ اور پارٹی اراکین کو ہدایت دی ہے کہ وہ بدھ کی شام شہر نجف کے الحنانہ علاقے میں ایک ہنگامی اجلاس میں شرکت کریں۔
سید مقتدی صدر نے صدر گروہ کے ممبران پارلیمنٹ سے استعفے کے مطالبے کی وجوہات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے حکومت اور سیاست کی فکر نہیں ہے بلکہ میں ہر فاسد اور ظالم کو رسوا کرنا چاہتا تھا۔ انھوں نے کہا کہ اکثریت ہمارے پاس ہے دوسروں کے پاس نہیں اورمیں سمجھوتے سے تشکیل پانے والی حکومت میں شرکت نہیں کروں گا ۔
تین روز قبل صدرگروہ کے رہنما نے عراقی پارلیمنٹ میں اپنی جماعت کے اراکین کو اسپیکر کو اپنے استعفے بھیجنے کی ہدایت کی تھی اور اپنے پارلیمانی اتحادیوں کے لئے بھی اعلان کیا تھا کہ وہ ان سے اتحاد توڑنے اور علیحدہ ہونے کے سلسلے میں آزاد ہیں ۔

ٹیگس