داعش نے شام میں فوجی بس پر حملے کی ذمہ داری قبول کی
امریکہ کی ہمہ جہتی حمایت و مدد کے باعث شام میں دہشتگرد گروہ اپنی تباہ کن سرگرمیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق داعش دہشتگرد گروہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے صوبے الرقہ کے مضافاتی علاقے میں شامی فوجیوں کی حامل بس پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ گزشتہ روز شامی فوجیوں کی حامل بس پر ہوئے دہشت گردانہ حملے میں تیرہ فوجی اہلکار جاں بحق اور دو دیگر زخمی ہوگئے تھے۔
اس سے قبل بھی دہشتگردوں نے شام کے صوبے "دیرالزور" میں عام مسافروں کی ایک بس کو نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں 3 عام شہری جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
شامی عوام اپنے ملک کے تیل سے مالامال علاقوں سے امریکی و یورپی فوجیوں کے انخلا اور ان کے ہاتھوں تیل کی لوٹ مار بند کرائے جانے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔امریکی فوجی غیر قانونی طور پر شام میں موجود ہیں جو شام کا تیل اور اناج لوٹ کر اُسے پڑوسی ممالک کو اسمگل کر رہے ہیں۔ شام کی وزارت تیل کے مطابق غاصب امریکی افواج اور اس کے کرائے کے ایجنٹ مشرقی علاقوں میں روزانہ ستر ہزار بیرل تیل لوٹ رہے ہیں۔