Jun ۲۵, ۲۰۲۲ ۱۶:۴۴ Asia/Tehran
  • تعز میں دو راستوں کو کھولے جانے پر اتفاق

یمن کی مرکزی حکومت کے مذاکراتی وفد کے رکن نے تعز میں دو راستوں کو فورا کھولے جانے کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے منصوبے سے اتفاق کر لینے کی خبر دی ہے ۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ جارح سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مرکزی حکومت کے مذاکراتی وفد کے رکن عبالملک العجزی نے کہا ہے کہ فوجی کمیٹی نے اقوام متحدہ کے منصوبے اور پیشکش کا جواب دے دیا ہے اور تعز میں دو راستوں کے کھولے جانے پر اتفاق کرلیا ہے۔

العجزی نے اعلان کیا کہ اقوام متحدہ کے دیگر مجوزہ راستوں کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لئے وقت درکار ہے تاکہ جارح سعودی اتحاد کی جانب سے اس راستے کو دشمنانہ کارروائیوں کے لئے استعمال نہ کرنے کی ضمانت کا جائزہ لیا جا سکے ۔

یمن کی قومی حکومت کے مذاکراتی وفد نے واضح لفظوں میں کہا کہ صنعا اور قاہرہ کے درمیان پروازوں کے انجام پانے کے سلسلے میں کسی طرح کی رخنہ اندازی ناقابل جواز ہے ۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ جارح سعودی اتحاد اور اس کے زرخرید ایجنٹوں نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران یمن میں جنگ بندی کی ایک سو پچھتر بار خلاف ورزی کی ۔

سبا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے ایک فوجی ذریعے نے صوبہ الضالع کی الفاخر تحصیل کے النیجہ علاقے پر دو ڈرون حملوں کو جس میں تین یمنی شہری زخمی ہوگئے ، جارح اتحاد کی جانب سے جنگ بندی سمجھوتے کی خلاف ورزی کا ثبوت قرار دیا ۔

یمن کے مختلف صوبوں کی فضاؤں میں آپاچی ہیلی کاپٹروں اور جاسوس طیاروں کی پروازیں جارح سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی دیگر مثالیں ہیں ۔ یمنی فوجی ذریعے نے کہا کہ سعودی زرخرید ایجنٹوں نے صوبہ تعز کے جبل حبشی میں واقع الاحطوب علاقے میں یمنی فوج اور رضاکار فورس کے فوجی ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ اس ذریعے کا کہنا ہے کہ سعودی زرخرید ایجنٹوں نے یمن کے مختلف صوبوں میں فوج اور رضاکار فورس کے اڈوں پر انتیس بار بمباری کی ۔ اس یمنی فوجی ذریعے نے بتایا کہ اس کے ساتھ ہی جارح سعودی اتحاد نے مختلف صوبوں میں شہریوں کے گھروں اور فوج و عوامی رضاکار فورس کے ٹھکانوں پر فائرنگ کرکے جنگ بندی سمجھوتے کو تہتر بار پامال کیا ۔

درایں اثنا یمن کی قومی آئل کمپنی کے ترجمان نے کہا کہ جنگ بندی کے اعلان اور اس کی مدت میں توسیع کے باوجود سعودی اتحاد اب بھی ہمارے ایک آئل ٹینکر کو روکے ہوئے ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق یمن کی قومی آئل کمپنی کے ترجمان عصام المتوکل نے اعلان کیا ہے کہ سعودی اتحاد اس وقت پیٹرول کا حامل ایک آئل ٹینکر روکے ہوئے ہے جبکہ جیزان کے ساحلوں کے قریب بھی ایک بحری جہاز پر قبضہ کئے ہوئے ہے ۔

یمن کی مرکزی حکومت کی آئل کمپنی کے ترجمان نے عھود آئل ٹینکر کو جس میں پیٹرول موجود ہے، مغربی یمن کی الحدیدہ بندرگاہ میں داخل ہونے کی خبر دی اور کہا کہ جارح سعودی اتحاد نے جو جنگ بندی کی شقوں کا پابند نہیں ہے، اس آئل ٹینکر کو اس وقت روکا جب وہ بندرگاہ میں پہنچ چکا تھا ۔

اقوام متحدہ کی پیشکش پر یمن میں اپریل کے مہینے سے دو مہینے کی جنگ بندی کا آغاز ہوا ہے جس کی سب سے اہم شق الحدیدہ بندرگاہ تک تیل کے حامل اٹھارہ بحری جہازوں کو داخل ہونے اور صنعا ایئرپورٹ سے ہفتے میں دو طیاروں کے پرواز اور لینڈ کرنے کی اجازت ہے ۔

جارح سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کی بار بار خلاف ورزی کے باوجود یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گرنڈبرگ نے دوجون کو جنگ بندی کی مدت دو مہینے بڑھائے جانے کی خبردی ہے۔

ٹیگس