اسرائیل کی سفید پوش دہشت گردی!!!
انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے اعلان کیا کہ اس نے ڈاکٹروں کی بین الاقوامی یونین کو کچھ صیہونی ڈاکٹروں کے غیر انسانی اقدامات کی شکایت کی ہے جس میں تشدد میں شن بیٹ کے ساتھ تعاون بھی شامل ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کے حامی ڈاکٹروں کی کمیونٹی نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے ڈاکٹروں کی صیہونی یونین کے خلاف ورلڈ میڈیکل یونین میں شکایت درج کرائی ہے۔
عرب- 48 کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ گروپ نے اس کارروائی کی وجہ طبی خدمات حاصل کرنے کے دوران فلسطینی مریضوں پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، فرائض کی انجام دہی کے دوران فلسطینی طبی ٹیموں کو ہراساں کرنے، صیہونی ڈاکٹروں کے تشدد میں ملوث ہونے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے درجنوں مقدمات درج کرانا قرار دیا ہے۔
اس ادارے نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی ڈاکٹروں کی یونین نے نہ صرف فلسطینیوں کے صحت عامہ کے حق کی حمایت نہیں کی بلکہ اس حق کی خلاف ورزی کرنے والی تنظیموں کی بھی حمایت کی ہے اور یہ طبی اخلاقیات سے متضاد ہے۔
اس رپورٹ میں ڈاکٹروں کی یونین نے انسانی حقوق کی حمایت کرنے والے ڈاکٹروں کے ادارے کے رہنما اصولوں کو نہ صرف نظر انداز کیا ہے بلکہ انہیں اسرائیلی پالیسیوں کا جواز بھی فراہم کیا ہے۔
مذکورہ شکایت میں کہا گیا ہے کہ جمع شدہ فیلڈ تخمینوں کی بنیاد پر، ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اسرائیل میڈیکل ایسوسی ایشن ان اخلاقی ناکامیوں اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزیوں میں شریک ہے اور حتی بعض صورتوں میں اس کی کھل کر حمایت بھی کی ہے۔
انسانی حقوق کی حمایت کرنے والی طبی برادری نے مزید کہا کہ انٹرنیشنل میڈیکل یونین کا ایک منظم رکن ہونے کے باوجود صیہونی میڈیکل ایسوسی ایشن صحت عامہ اور اس کے شعبے میں درجنوں قانونی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کر چکا ہے اور نسلی جرائم میں شریک ہے۔
اس گروپ نے اپنی شکایت میں صیہونی حکومت کے صحت عامہ کے شعبے میں فلسطینیوں کے حقوق کی خلاف ورزی کے چار واقعات کا ذکر کیا ہے اور کہا ہے کہ ان اقدامات سے مقبوضہ علاقوں میں نسل پرستی کے نظام کو تقویت ملتی ہے۔