ازبکستان پر افغانستان سے راکٹ حملہ ہونے کا طالبان کا اعتراف
افغانستان کی طالبان انتظامیہ نے اس خـبر کی تصدیق کی ہے کہ ازبکستان پر افغانستان سے راکٹ حملہ ہوا ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی طالبان انتظامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ یہ راکٹ حملہ، کچھ شرپسند عناصر نے کیا ہے کہ جو افغانستان اور ازبکستان کے تعلقات میں کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
طالبان کے ترجمان نےکہا کہ ان عناصر کو گرفتار کر کے ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
اگرچہ ابھی تک کسی شخص یا گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم اس سے قبل ازبکستان اور تاجیکستان پر ہونے والے اس قسم کے راکٹ حملوں کی ذمہ داری داعش دہشت گرد گروہ نے قبول کی ہے۔
افغانستان سے یہ حملہ ایسی حالت میں ہوا ہے کہ اس ملک کی طالبان انتظامیہ کی جانب سے بارہا اعلان کیا جا چکا ہے کہ افغانستان کی سرزمین کو کسی بھی ملک کے خلاف استعمال کئے جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ازبکستان کی وزارت خارجہ نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا تھا کہ افغانستان سے ازبکستان کے اندر پانچ راکٹ حملے ہوئے۔ ان حملوں سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ طالبان کی کمزور کارکردگی کی بنا پر پڑوسی ملکوں کی تشویش حق بہ جانب ہے خاصطور سے ایسی صورت میں جب طالبان دہشت گردانہ حملوں کو کنٹرول نہیں کر پا رہے ہیں۔