افغانستان، طالبان کے ساتھ جنگ کے باعث سرپل میں افغان شہریوں کی دربدری
اقوام متحدہ نے اس رپورٹ کی تصدیق کی ہے کہ افغانستان کے علاقے سرپل میں ستائیس ہزار سے زائد افغان شہری دربدری کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔
افغانستان کے صوبے سرپل کے شہر بلخاب میں طالبان اور ہزارہ قوم سے وابستہ سابق کمانڈر اور انٹیلیجینس محکمے کے سابق سربراہ مولوی مہدی مجاہد کے جنگجوؤں کے درمیان ہونے والی جنگ سرپل میں لوگوں کے دربدر ہونے کا باعث بنی ہے۔
شفقنا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امداد کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ طالبان کے حملے کے نتیجے میں بلخاب کے ستائیس ہزار عام شہری اپنا گھربار چھوڑنے مجبور ہو گئے ہیں۔ مقامی ذرائع نے بھی سرپل کے ایک قصبے کے دو سو گھرانوں کے دربدر ہونے کی خبر دی ہے۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ ان گھرانوں نے طالبان کے حملے اور ان کے خوف سے اپنا گھربار چھوڑا ہے اور وہ پہاڑوں اور دروں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
طالبان ان علاقوں میں گھر گھر تلاشی لے رہے ہیں اور باقی بچے لوگوں کو ایذائیں پہنچا رہے ہیں۔