Jul ۱۸, ۲۰۲۲ ۱۶:۲۹ Asia/Tehran
  • فلسطین کی تحریک استقامت ہر طرح کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے آمادہ ہے، جہاد اسلامی

جہاد اسلامی فلسطین نے اعلان کیا ہے کہ فلسطین کی تحریک استقامت غاصب صیہونی حکومت کی ہر طرح کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے آمادہ ہے۔ دوسری جانب صیہونی فوج نے غزہ کے ساتھ ہونے والی ممکنہ جنگ پر تشویش کا اظہار کیا ہے

جہاد اسلامی فلسطین کے رہنما احمد المدلل نے کہا ہے کہ امریکی صدر کے دورہ تل ابیب کے بعد غاصب صیہونی حکومت کے عبوری وزیراعظم کی دھمکیاں ان کی انتخابی مہم کا حصہ ہے جس کا مقصد غاصب صیہونیوں کی خوشنودی حاصل کرنا ہے اور فلسطین کی تحریک استقامت غاصب صیہونی حکومت کی ہر طرح کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے آمادہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ صیہونی حکمرانوں کی جانب سے دھمکیاں کوئی نئی بات نہیں ہے اور وہ اس بات کو بخوبی جانتے ہیں کہ غزہ کو جارحیت کا نشانہ بنانا اتنا آسان نہیں کہ جتنا لاپید اور یا صیہونی حکمراں سمجھ رہے یا اس کا تصور کر رہے ہیں۔
جہاد اسلامی فلسطین کے رہنما نے کہا کہ صیہونی وزیراعظم کی جانب سے یہ دھمکیاں پانچویں انتخابات کے موقع پر دی گئی ہیں جو پروپیگنڈہ مہم کا حصہ ہے اوراس کا مقصد زیادہ سے زیادہ ووٹ حاصل کرنا ہے۔
احمد المدلل نے کہا کہ تحریک مزاحمت کے زیادہ سے زیادہ مضبوط ہونے کی بنا پر اور خاصطور سے سیف القدس جنگ کے بعد صیہونی دشمن پریشان اور بوکھلائے ہوئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ تحریک استقامت جارح صیہونی دشمن کی ہر طرح کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے اور ماضی کی جنگوں میں ثابت بھی ہو چکا ہے کہ تحریک استقامت، صیہونی حکومت کے مقابلے میں ہمیشہ آمادہ رہی ہے۔
غاصب صیہونی حکومت کے عبوری وزیراعظم نے غزہ سے مقبوضہ فلسطین پر داغے جانے والے متعدد راکٹوں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ غزہ سے کسی بھی طرح کی فائرنگ خواہ وہ آتشیں مواد کے حامل غبارے ہی کیوں نہ ہوں فوری طور پر جواب دیا جائے گا۔
دوسری جانب غاصب صیہونی فوج کے ترجمان نے غزہ کے ساتھ ممکنہ جنگ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
فلسطین کی معا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کی فوج کے ترجمان ران کوخاف نے کہا ہے کہ موجودہ کشیدگی کے پیش نظر رواں سال میں غزہ کے خلاف کسی فوجی کارروائی میں الجھنے کا امکان موجود ہے۔  
صیہونی فوج کے ترجمان نے کہا کہ حماس اور غزہ مٹ نہیں سکتے اور وہ ہمارے خلاف ہیں اور غزہ کے علاقے کی صورت حال نہایت پیچیدہ ہے۔
فلسطینی گروہوں نے حالیہ برسوں کے دوران متعدد میزائل تجربات اور مختلف قسم کی مشقیں انجام دے کر غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں اپنی دفاعی اور استقامتی توانائی میں اضافہ کیا ہے جس سے صیہونی حکام کی نیندیں اڑی ہوئی ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ غرب اردن سمیت فلسطین کے تمام مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں اور غاصب صیہونیوں کے درمیان مسلسل جھڑپیں ہو رہی ہیں اور فلسطینیوں کی جانب سے صیہونیوں کے غاصبانہ قبضے اور مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس کی بے حرمتی کے خلاف مسلسل شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔ 

ٹیگس