امریکہ کو طالبان رہنما کا انتباہ
افغانستان کے طالبان رہنما نے قندھار اجلاس میں امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ طالبان ایک بار پھر اس کے خلاف جنگ کے لئے تیار ہے
طالبان رہنما ملا ہیبت اللہ آخوند زادہ نے قندھار کے اکابرین اور عمائدین کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کے لئے عالمی برادری اور واشنگٹن کی شرائط کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ وہ انسانی حقوق کے نام پر افغانستان میں شرعی سزاؤں پر عمل درآمد روکنا چاہتے ہیں لیکن ہم حدود الہی کو ہرگز نظرانداز نہیں کریں گے اور اس پر عمل درآمد کے لئے ایک بار پھر امریکہ سے لڑنے کے لئے تیار ہیں۔
ملا ہیبت اللہ آخوندزادہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا دعوی ہے کہ وہ دنیا میں ڈیموکریسی قائم کرنے کی کوشش کررہا ہے لیکن افغانستان میں اس کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
افغانستان میں طالبان کی حکومت تسلیم کرنے کے لئے عالمی برادری کی جملہ شرائط میں اس ملک میں وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل اور لڑکیوں کے اسکولوں کو پوری طرح کھولا جانا شامل ہے۔
غاصب امریکی فوجیوں نے افغانستان میں بےشمار جرائم انجام دیئےاور اس ملک کے بنیادی ڈھانچوں کو پوری طرح تباہ کرکے وہ اگست دوہزار اکیس میں اس ملک سے باہر نکل گئے ۔
طالبان نے پندرہ اگست دوہزار اکیس کو افغانستان کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیاتھا لیکن سیکیورٹی اور امن و امان کی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے ۔