بحرین میں سیاسی قیدیوں کی تشویشناک صورتحال
انسانی حقوق کے ذرائع نے اعلان کیا ہےکہ بحرین کی جیل میں سیاسی قیدیوں پر ظلم و ستم اور انہیں شدید ایذا رسانی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
اخبار المراقب العراقی نے بدھ کو انسانی حقوق کے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ پچھلے دنوں بحرین کے دارالحکومت منامہ میں واقع، الجو، مرکزی جیل کے حکام نے پندرہ سیاسی قیدیوں کو کسی نامعلوم مقام پر منتقل کیا ہے جس سے باقی قیدیوں کے مستقبل کے بارے میں بھی گہری تشویش پیدا ہو گئی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق اغوا شدہ قیدیوں کے اہل خانہ اور لواحقین نے جیل میں قید اپنے رشتہ داروں کی ابتر صورتحال اور حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جیل انتظامیہ کی جانب سے سیاسی قیدیوں کی ایذا رسانی پر سخت خبردار کیا ہے۔
دوسری جانب بحرین کی آل خلیفہ حکومت کی جیلوں کی حالت ابترہونے کے بعد بعض سیاسی قیدیوں نے بھوک ہڑتال کرتے ہوئے اپنے ساتھی قیدی محمد ال ساری کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
بحرین کی جیلوں میں سیاسی قیدیوں کی ابتر صورت حال کا سلسلہ ایسی حالت میں جاری ہے کہ انسانی حقوق کی دسیوں تنظیموں نے سیاسی قیدیوں کو فوری طور پررہا کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
بحرین کی آل خلیفہ حکومت اپنے مخالفین کی سرکوبی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے انھیں جیلوں میں بند اورانہیں بدترین ایذائیں دے رہی ہے جبکہ بحرین کی آل خلیفہ حکومت کے سیاسی مخالفین حکومت کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف اور اپنے ملک میں جمہوری نظام حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں اور اسی مطالبے کو لے کر وہ پرامن مظاہرے بھی کر رہے ہیں جن پر آل خلیفہ حکومت کے سیکlورٹی اہلکار جیلوں میں قید کر کے وحشیانہ تشدد کرتے ہیں.
قابل ذکر ہے کہ آل خلیفہ حکومت نے انسانی حقوق کی وسیع خلاف ورزی اور عوام کے مسلمہ قانونی مطالبات کو نظرانداز کرنے کے ساتھ ساتھ ، بحرین کو انسانی حقوق کی وسیع خلاف ورزی کے ایک مرکز میں تبدیل کر دیا ہے۔