Oct ۰۴, ۲۰۲۲ ۱۶:۳۱ Asia/Tehran
  • جارح سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی

جارح سعودی اتحاد نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، صوبہ الحدیدہ کے مختلف علاقوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔

المسیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق، یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے مشترکہ کمانڈ روم نے بتایا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کے ڈرون اور جاسوس طیاروں نے، صوبہ الحدیدہ کے جبلیہ نامی علاقے میں گھس کر جاسوسی پروازیں انجام دی ہیں۔ 
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی فوجی اتحاد نے، صوبہ الحدیدہ کے شہر حیس پر توپ خانے سے گولہ باری کی ہے۔ 
اس سے پہلے یمن کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ محمد عبدالسلام نے کہا تھا کہ ہماری مذاکراتی ٹیم یمنی عوام کے حقوق کی بالادستی کی خواہاں ہے اور جارح ملکوں کو جنگ بندی کی ناکامی کا اصل ذمہ دار سمجھتی ہے۔
یمن میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں دو اپریل سے دو ماہ کی جنگ بندی کا آغاز ہوا تھا جس میں دو بار تو دو دو ماہ کی توسیع بھی کی گئی جو دو اکتوبر کو ختم ہوگئی۔ 
داریں اثنا یمن کی قومی حکومت کے ترجمان محمد عبدالسلام نے یورپی یونین کے امور خارجہ کے انچارج جوزف بورل سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔ محمد عبدالسلام نے اپنے ایک ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ انہوں نے جوزف بورل کے ساتھ گفتگو میں، الحدیدہ کی بندرگاہ اور صنعا ایئرپورٹ کا ظالمانہ محاصرہ ختم کرانے پر زور دیا ہے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ یمن کے عوام ، جارح سعودی اتحاد کو جنگ بندی کی ناکامی اور اپنی مشکلات کا اصل ذمہ دار سمجھتے ہیں۔ 
دوسری جانب یمن کی قومی حکومت کی وزارت انسانی حقوق نے، عالمی برادری اور بڑی طاقتوں کو جن میں امریکہ سر فہرست ہے، اپنے ملک میں انسانی المیے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ 
یمن کی وزارت انسانی حقوق کے جاری کردہ بیان میں جارح سعودی اتحاد کی جانب سے یمنی عوام کے انسانی اور اقتصادی حقوق کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے نتائج کی بابت بھی سخت خبردار کیا ہے۔
یمن کی وزارت انسانی حقوق کے جاری کردہ بیان میں آیا ہے کہ سعودی اتحاد میں شامل ممالک اقتصادی اور انسانی مسائل سے مسلسل لاپرواہی برت رہے ہیں اور اس معاملے میں اقوام متحدہ بھی ان کی ہمنوا بنی ہوئی ہے جس کی وجہ سے یمنی عوام کے حقوق مسلسل ضائع ہورہے ہیں۔ 

ٹیگس