Oct ۱۴, ۲۰۲۲ ۱۰:۵۴ Asia/Tehran
  • بیت المقدس کے خراب حالات کی وجہ نتن یاہو نے بتا دی؟

صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں جھڑپیں حزب اللہ کے سامنے سر تسلیم خم کرنے کی وجہ سے ہیں۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: صیہونی حکومت کے سابق وزیراعظم نے بیروت اور تل ابیب کے درمیان سمندری سرحدوں کو معین کرنے کے معاہدے کی تنقید کرتے ہوئے اسے حزب اللہ لبنان کے سامنے ہتھیار ڈالنے اور بیت المقدس میں فلسطینیوں کی جانب جھڑپوں

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے سابق وزیراعظم بنیامن نتن یاہو نے لبنان کے ساتھ سمندری سرحدیں تعین کے معاہدے کی مخالفت اور اس معاہدے تنقید کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اسے حزب اللہ لبنان کے سامنے سر تسلیم کرنا قرار دیا ہے۔

I24  نیوز سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، ایک طرف تل ابیب اور بیروت کے درمیان سمندری سرحدی معاہدے اور دوسری طرف مشرقی بیت المقدس میں پرتشدد جھڑپوں میں اضافے کی وجہ سے، گزشتہ روز حزب اختلاف کے رہنما نتن یاہو نے میڈیا میں ایک بیان جاری کرکے سخت ناراضگی کا اظہا کیا۔

انہوں نے معاہدے پر شدید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جب تم لبنان میں نصر اللہ کے سامنے ہتھیار ڈالو گے تو قدس میں بھی جھڑپیں ہوں گی۔

اس بیان کے بعد صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم نے صیہونی فوجیوں اور سپاہیوں کی تعریف کی جو فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپوں میں مصروف ہيں۔

انہوں نے ایک بار پھر ان کی عسکریت پسندی کی مکمل حمایت پر تاکید کی۔

نیتن یاہو نے مزید کہا کہ یہ جھڑپیں ایسی چیزیں ہیں جنہیں ہم سنبھال نہیں سکتے۔ اس سب کی ایک سادہ سی وجہ ہے۔ جب آپ دہشت گردی کے سامنے سر تسلیم خم کریں گے تو آپ کو اس کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جب دہشت گردی کا جواب کمزوری اور خوش اسلوبی سے دیا جاتا ہے تو یہ رجحان بڑھتا ہی جاتا ہے۔ جب آپ لبنان میں نصراللہ کے سامنے ہتھیار ڈال دیں گے تو قدس میں آپ کی فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپیں ہوں گئیں۔

ٹیگس