حماس کا وفد شام پہنچا، امریکا اور اسرائیل کو دیا اہم پیغام
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے ایک رکن نے جو ایک عشرے کے بعد اس تحریک کے ایک وفد کے ساتھ شام گئے تھے، کہا ہے کہ مزاحمت کا محور ناقابل تسخیر ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، اس تحریک کے ایک وفد کے ساتھ شام گئے حماس کے سیاسی دفتر کے رکن "خلیل الحیہ" نے کہا کہ مزاحمت کا محور ناقابل تسخیر ہے اور شام کی سرزمین پر مزاحمت کا جذبہ روز بہ روز بڑھتا جا رہا ہے۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نے رپورٹ دی ہے کہ خلیل الحیہ نے دیگر فلسطینی تنظیموں کے وفود کے ساتھ مل کر شام کے صدر بشار الاسد سے ملاقات کی۔
حماس کے سینئر رہنما خلیل الحیہ نے ملاقات کے بعد شام میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم شام کی سرزمین سے غاصب صیہونی حکومت سے کہنا چاہتے ہیں کہ ہم امریکا اور اس کے تمام منصوبوں کو ناکام بنا دیں گے جو فلسطین اہداف و مقاصد کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔
خلیل الحیہ نے شام کے صدر بشار اسد سے ملاقات کو خوشگوار قرار دیتے ہوئے کہا کہ شام کے صدر فلسطینی عوام اور اس کی مزاحمت کو ہر طرح کی حمایت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور صدر بشار اسد سے ملاقات اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطینیوں میں مزاحمت کا جذبہ موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ میں مزاحمت کا جذبہ نئی شکل اختیار کر رہا ہے اور مسلمانوں میں جہاد کے جذبے کی تجدید ہو رہی ہے۔
حماس کے رہنما نے کہا کہ ہم یہاں سے دشمن کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہماری ملاقات اس کے منصوبوں اور سازشوں کا جواب ہے۔
انہوں نے کہا کہ بشار اسد سے ملاقات کا دن ایک قابل فخر اور ناقابل فراموش دن تھا اور آج سے ہم شام میں اپنی موجودگی دوبارہ شروع کریں گے نیز شام میں اس کے عوام کی حمایت اور استحکام کے لیے اس ملک کے ساتھ تعاون کریں گے۔
فلسطینی کی مزاحمتی تحریک حماس کے سینئر رہنما خلیل الحیہ نے کہا کہ حماس ہر انفرادی مسئلے کا سد باب کر دیتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ شام کے صدر کے ساتھ ماضی کے مسئلے کا سد باب کرنے کے لئے موافقت کر چکے ہيں۔