Oct ۳۱, ۲۰۲۲ ۱۴:۱۲ Asia/Tehran
  • الخلیل میں فلسطینی نوجوانوں اور صیہونی فوجیوں میں جھڑپ

غرب اردن کے شہر الخلیل میں فلسطینی نوجوانوں کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کی وحشیانہ کاروائی کے بعد اس علاقے میں صیہونی فوجیوں اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی ہیں۔

   غرب اردن کے جنوب میں واقع الخلیل میں فلسطینی نوجوانوں اور غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کے درمیان یہ جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی نوجوانوں پر حملہ کردیا ۔ اطلاعات ہیں کہ فلسطینی نوجوان  پتھراؤ اور سڑکوں پر ٹائر جلا کر صیہونی فوجیوں کی جارحیت کا مقابلہ اور ان کے مقابلے میں استقامت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے فوجی فلسطینی نوجوانوں کو براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
صیہونی فوجی اہلکار  لڑائی کے میدان اور صیہونی جارحیت کی ویڈیو بنانے والوں کو بھی فائرنگ کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
 غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں نے الخلیل میں ہونے والی جھڑپ کے دوران متعدد فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کرلیا اور صیہونی فوجیوں نے الخلیل کے کئی علاقوں کا محاصرہ کر رکھا ہے جب کہ  فلسطینی نوجوانوں کے خلاف صیہونی جارحیت کی مذمت میں مظاہرے اور بھوک ہڑتال کی گئی ہے۔ 
ان دنوں غرب اردن کے مختلف علاقے صیہونی فوجیوں اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان جھڑپوں کا میدان بنے ہوئے ہیں۔
غرب اردن میں مزاحمت کا محور عرین الاسود گروہ ہے جس نے غاصب صیہونی فوجیوں کے مقابلے میں استقامت و مزاحمت کر کے صیہونی حکومت کو ناکوں چنے چبوا دیئے ہیں۔
جہاد اسلامی فلسطین کے سیاسی دفتر کے رکن ولید القططی نے ایران پریس کے نامہ نگار سے خصوصی گفتگو میں کہا ہے کہ عرین الاسود نامی گروہ غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں استقامت کی ایک آہنی دیوار ہے۔
دوسری جانب جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے بھی کہا ہے کہ فلسطینی جوان اپنے وطن کا دفاع کرتے رہیں گے اور فلسطین کی آزادی تمام فلسطینیوں کی امنگ و آرزو ہے اور جب تک فلسطین آزاد نہیں ہو جاتا غاصب صیہونی حکومت کے خلاف جنگ جاری رہے گی خواہ یہ جنگ ایک ہزار سال تک ہی ۔کیوں نہ طول کھینچے 
 جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے کہا کہ صیہونی معاشرہ ایک قاتل و مجرم سماج ہے اس لئے فلسطینیون کو اپنی جدوجہد جاری رکھنا ہوگی خاص طور سے ایسی حالت میں کہ فلسطینی انسانی اقدار کا دفاع کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ان کے والد کا صیہونیوں کے ہاتھوں قتل ان کے دل و دماغ میں بیٹھا ہوا ہے اور ہر فلسطینی صیہونی حکومت کے ہاتھوں جرائم کے نتیجے میں کوئی نہ کوئی غمناک واقعہ رکھتا ہے جس کو وہ کبھی فراموش نہیں کر سکتا۔
جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے فلسطینی قیدیوں کے بارے میں بھی کہا کہ فلسطینی قیدیوں کے بارے میں ہماری کچھ ذمہ داریاں ہیں اور ان ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لئے کسی بھی قسم کی کوشش سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ 

ٹیگس