غاصب صیہونی حکومت تحریک مزاحمت کے صبر کا امتحان نہ لے، جہاد اسلامی
جہاد اسلامی فلسطین کے ترجمان نے تاکید کی ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں فوجی کارروائی سمیت تحریک مزاحمت کے سارے آپشن سامنے موجود ہیں۔
جہاد اسلامی فلسطین کے ترجمان طارق عزالدین نے جمعرات کے روز فارس خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کو اس بات کو سمجھ لینا چاہئے کہ مزاحمت کبھی نہیں رکے گی اور غاصب صیہونی حکومت تحریک مزاحمت منجملہ جہاد اسلامی فلسطین کے صبر کا امتحان نہ لے۔
فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے ترجمان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فلسطینی مزاحمت کبھی بھی ہتھیار ڈالنے کو قبول نہیں کرے گی ، غاصب حکومت کے جرائم کا مقابلہ کرتی رہے گی اور اپنی طے شدہ پالیسی اور ہتھیاروں پر کاربند رہے گی ۔ انھوں نے کہا کہ ہم غاصب صیہونی حکومت کے اقدامات کو کھلی دہشت گردی سمجھتے ہیں جس کے نتائج کی ذمہ دار خود یہ حکومت ہی ہوگی۔
جہاد اسلامی فلسطین کے ترجمان نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں فوجی کارروائی سمیت سارے آپشن سامنے موجود ہیں ۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے نائب سربراہ صالح العاروری نے بھی فلسطینی قوم کے دفاع کے لئے غرب اردن کے علاقوں میں صیہونی فوجیوں اور آباد کاروں کے مقابلے میں تمام مزاحمتی گروہوں میں اتحاد پر زور دیا ہے ۔ صالح العاروری نے کہا کہ تحریک مزاحمت میں یکجہتی کو مزید مضبوط بنایا جائے گا اور یہ تحریک غاصب صیہونی حکومت کی جڑیں اکھاڑ پھینگے گی۔
تحریک حماس کے اس اعلی عہدیدار نے کہا کہ غرب اردن میں تحریک مزاحمت نے نیا توازن برقرار کیا ہے جو مزاحمتی کارروائیوں کا نتیجہ ہے۔
تحریک حماس کے ایک اور رہنما محمود مرداوی نے بھی کہا ہے کہ مسجد الاقصی اور بیت المقدس کے خلاف ہر صیہونی جارحیت کو مستحکم مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا ۔انھوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے پاس استقامت کے علاوہ جارحیت کا مقابلہ کرنے کا اور کوئی راستہ نہیں ہے ۔
دوسری جانب صیہونی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کے جوائنٹ چیف آف آرمی اسٹاف آویخائی ادرعی نے تحریک مزاحمت کے رہنماؤں کے قتل کی پرمیشن دی ہے ۔
گذشتہ ماہ صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل بارہ نے رپورٹ دی تھی کہ راکٹوں سے لیس اسرائیل کے ڈرون طیاروں نے پہلی بار غرب اردن کے مختلف علاقوں منجملہ نابلس اور جنین کی فضا میں پروازیں کیں ۔ غاصب صیہونی حکومت کے ان ڈرون طیاروں کا حال ہی میں استعمال شروع کیا گیا ہے۔
صیہونی فوجی ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ اسرائیلی فوج تحریک مزاحمت کے رہنماؤں کے قتل کے بعد کی صورت حال سے نمٹنے کے لئے ان ڈرون طیاروں کو بروئے کار لائے گی تاکہ اسرائیل کو پہنچنے والے نقصانات سے محفوظ کیا جا سکے۔