اسپائکر چھاونی کا قصائی، عراق کے حوالے
حکومت لبنان نے اسپایکر چھاونی کے قتل عام میں ملوث ایک قصائی کو عراق کے حوالے کر دیا۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: لبنان کی حکومت نے عراق کے سابق ڈکٹیٹر صدام کے نزدیکی رشتے دار کو جو اسپایکر کا قصائی کے نام سے مشہور تھا، عراق حکومت کے حوالے کر دیا۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے سابق ڈکٹیٹر صدام کے سوتیلے بھائی کے پوتے کو عراق حکومت کے حوالے کر دیا گیا جو اسپایکر کے قصائیوں میں تھا۔
عراق کے ایک سیکورٹی ذریعے نے بتایا کہ صدام کے سوتیلے بھائی کے پوتے کو جو 2014 میں اسپایکر چھاونی میں داعش کے جرائم میں شامل تھا، لبنان سے حراست میں لے لیا۔
اس عراقی ذریعے نے اپنا نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ عراق کے سابق ڈکٹیٹر صدام کے سوتیلے بھائی کے پوتے عبد اللہ السبعاوی کو جمعے کو عراق کے حوالے کر دیا گیا۔
القدس العربی کے مطابق اس ذریعے نے بتایا کہ السبعاوی اسپایکر چھاونی کے مجرموں میں ہے جس کے دوران دہشت گرد گروہ داعش نے 2014 میں عراقی فوج کے درجنوں افسروں اور کیڈیٹس کا قتل عام کر دیا تھا۔
لبنان کے عدالتی ذرائع نے بھی بتایا کہ 1994 میں پیدا السبعاوی کو 11 جون 2022 میں عراق کی جانب سے انٹرپول سے کی گئی اپیل کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ اسپائیکر نامی فوجی چھاؤنی عراق کے صوبے صلاح الدین کے شہر تکریت میں واقع ہے جہاں داعش کے دہشت گردوں نے 12 جون 2014ء کو حملہ کر کے دو ہزار ملٹری کیڈٹس کا ظالمانہ قتل عام کرنے کے بعد انہیں اجتماعی قبروں میں دفن کیا تھا۔
اس فوجی چھاؤنی میں رونما ہونے والا یہ دلخراش قتل عام عراق میں داعش کے ہولناک مظالم کی علامت بن گیا اور شاید وہ عراقی عوام کے اذہان سے کبھی محو نہیں ہو پائے گا۔