Nov ۱۴, ۲۰۲۲ ۱۶:۵۶ Asia/Tehran
  • صیہونی فوجیوں کی فائرنگ سے فلسطینی خاتون شہید

غرب اردن میں صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں ایک فلسطینی خاتون شہید ہو گئی۔ دوسر ی جانب تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ جب تک فلسطین مکمل طور پر آزاد نہیں ہوجائے گا سیف القدس کھنچی رہے گی انہوں نے کہا کہ دشمن صرف طاقت کی ہی زبان سمجھتا ہے

غرب اردن کے شہر رام اللہ کے مغرب میں واقع بیتوتا کے علاقے میں غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کی فائرنگ میں ایک فلسطینی خاتون شہید ہو گئی۔
رام اللہ میں صیہونی فوجیوں نے ایک گاڑی پر وحشیانہ طریقے سے فائرنگ کردی جس میں دو فلسطینی سوارتھے اس فا‏ئرنگ میں فلسطینی خاتون شہید ہوگئی 
غرب اردن کے مختلف علاقے خاصطور سے نابلس اور جنین فلسطینی مجاہدین اور صیہونی فوجیوں کے درمیان جھڑپوں کا میدان بنے ہوئے ہیں جہاں غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے کئی فلسطینیوں کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔
غاصب صیہونی حکومت کے فوجی اپنے شرمناک اور توسیع پسندانہ مقاصد کے حصول کے لئے آئے دن فلسطین کے مختلف علاقوں کو جارحیت کا نشانہ بناتے رہتے ہیں جس میں روزانہ متعدد فلسطینی شہید و زخمی ہوجاتے ہیں اور یا پھر ان کو گرفتار کرلیا جاتا ہے۔ جبکہ غاصب صیہونیوں کے خلاف فلسطینیوں کی کارروائی غرب اردن کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے جاری وحشیانہ جرائم اور مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں اور صیہونی انتہا پسندوں کی جارحیت کے جواب میں ایک فطری ردعمل ہے۔
غاصب صیہونی حکومت گذشتہ ستّر برس سے فلسطینیوں کے حقوق پامال کر رہی ہے۔
اس درمیان فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے کہا ہے کہ جب تک غاصب صیہونی، فلسطینی علاقوں سے نہیں نکل جاتے ان کے سر پرسیف القدس نامی تلوار لٹکتی رہے گی اور سیف القدس کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے ایک بیان میں عرب و مسلم قوموں میں اتحاد و یکجہتی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کی ماہیت جارحانہ ہے اس لئے وہ امن کی ہر کوشش کو ناکام بنانے پر تلی رہتی ہے اور صیہونی حکومت صرف طاقت کی زبان سمجھتی ہے اور اسلحے سے کی جانے والی بات ہی سنتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ فلسطین کو اس وقت جس بڑے مسئلے کا سامنا ہے وہ یہ ہے کہ اسرائیل کے حالیہ انتخابات اور ان انتخابات میں انتہا پسندوں کی کامیابی کے بعد مسجد الاقصی پر دینی حاکمیت مسلط کئے جانے کی غاصب صیہونیوں کی کوشش ہے۔
یہی وجہ ہے کہ غاصب صیہونی فلسطینی عزائم اور امنگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جن میں فلسطینیوں کی واپسی کا مسئلہ بھی شامل ہے۔

ٹیگس