Nov ۲۱, ۲۰۲۲ ۲۰:۰۳ Asia/Tehran
  • ایران کے خلاف شیطانی مثلث کی سازش، داخلی جنگ بھڑکانے کی کوشش

ریاض، ابو ظہبی اور واشنگٹن کے درمیان تعاون کے بارے میں دستاویز موجود ہیں۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: لبنان سے شائع ہونے والے اخبار الاخبار نے دستاویزات جاری کئے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ کیسے یواے ای، سعودی عرب اور امریکا نے ایران میں جنگ کے آگے بڑھانے کے لئے 2016 سے ایران کے نوجوانوں پر توجہ مرکوز کر رکھا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کے مطابق سعودی ولیعہد محمد بن سلمان نے دعوی کیا ہے کہ وہ ایران کے اندر جنگ لے جائیں گے اور اس وقت بھی کئی افراد کا خیال تھا کہ ریاض ہمیشہ کی طرح تہران کے خلاف داعش کے عناصر کا استعمال کرے گا لیکن کچھ دستاویزاتکو حال ہی میں شائع کیا گیا ہے جن سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی عرب، اریان کے خلاف کچھ اور ہی خواب دیکھ رہا ہے۔

لبنان کے الاخبار روزنامے شائع کئے ہیں جو بتاتے ہیں کہ ایران کے اندر ٹارگٹ کرنے کا بن سلمان کا مقصد، ایران کے نوجوان طبقے کو متاثر کرنا اور ان کے سامنے متحدہ عرب امارات جیسے عرب ممالک کو کریشماتی شبیہ پیش کرنا ہے۔

اس اخبار کے مطابق جنوری 2016 میں سعودی عرب کی جانب سے شیخ نمر باقر النمر کی سزائے موت کے بعد ناراض ایرانی نوجوانوں نے سعودی سفارتی مشن کی عمارت پر حملہ کرکے آگ لگا دی تھی جس کے چار دن بعد متحدہ عرب امارات کے نیشنل میڈیا کونسل نے سعودی عرب اور بحرین کے نمایندوں کی جانب سے ایران کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے میڈیا اسٹراٹیجی پیش کی گئی۔

اس کے بعد امریکیوں کے تعاون سے یہ منصوبہ ایران کو اندر سے تباہ و برباد کرنے کے منصوبے میں بدل گیا۔ اس منصوبے کا مقصد، ایران کی داخلی اور خارجہ پالیسیوں کی مخالفت کرنا تھا اور یہ اسٹراٹیجی، سیاسی پہلوؤں پر مبنی اور مذہبی گفتگو سے دور تھی۔ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ اس اسٹراٹیجی کے نتائج اگلے کچھ برسوں میں معین کئے جانے تھے۔

اس منصوبے کے تحت جس معاشرے کو ٹارگٹ بنایا گیا تھا ان میں سب سے پہلے خلیج فارس کے رہائیشیوں، علاقائی رای عامہ اور اس کے بعد ایران کے اندر رای عامہ خاص طور پر ایرانی اقلیتوں اور غیر ملکیوں میں رہنے والا اپوزیشن شامل ہیں۔

الاخبار نے آگے لکھا ہے کہ اگلا مسئلہ مغربی- عرب محاذ سے جڑے میڈیا کا زور تھا جسے "ممالک کے مسئلہ میں ایران کی مداخلت" کا نام دیا گیا ہے، اسی لئے ان میڈیا چینلز کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایران کی حکومت اور عوام کے درمیان شدید اختلافات پیدا کرکے نوجوان نسل کو اپنی طرف متوجہ کریں۔

اسی تناظر میں انہوں نے خلیج فارس کے عرب ممالک کی صورتحال کا مقایسہ ایران میں محروم طبقے سے کی اور اس طبقے پر خاص طور پر توجہ مرکوز کی۔

اس منصوبے میں اجتماعی اور فوجی مسائل پر توجہ مرکوز کرنی تھی تاکہ اسکے میڈیا کے اثرات کو بڑھایا جا سکے۔   

 

*مقالہ نگارکے موقف سے سحر عالمی نیٹ کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے*

ٹیگس