Nov ۲۳, ۲۰۲۲ ۰۸:۰۱ Asia/Tehran
  • صیہونی فوجیوں کی فائرنگ سے 16 سالہ فلسطینی نوجوان شہید

صیہونی فوجیوں نے فائرنگ کر کے ایک ۱۶سالہ فلسطینی لڑکے کو شہید کر دیا۔

سحر نیوز/عالم اسلام: مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نابلس میں غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کی فائرنگ سے بدھ کو ایک سولہ سالہ فلسطینی لڑکا «احمد امجد شحاده» سینے میں گولی لگنے سے شہید ہو گیا۔ صیہونی فوجیوں کے حملے میں 6 فلسطینی زخمی بھی ہو گئے۔

صیہونی فوجیوں نے ایک ایمبولینس کو بھی نشانہ بنایا۔

واضح رہے کہ جہاد اسلامی کی فوجی شاخ القدس بریگیڈ سے وابستہ نابلس بٹالین نے منگل کی صبح ایک بیان میں غرب اردن کے علاقوں جنین اور نابلس میں صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کے جواب میں صیہونی فوجیوں کو اپنے حملوں اور فائرنگ کا نشانہ بنایا۔

تحریک مزاحمت کے اس گروہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی مجاہدین نے جنین کے جنوب میں واقع عنزا کے علاقے میں غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں پر جوابی کارروائی کے تحت فائرنگ کی ہے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تحریک مزاحمت کے مجاہدین نے نابلس میں بیت فوریک چیک پوسٹ اور بلاطہ کیمپ کے اطراف میں بھی صیہونی فوجیوں کی جارحیت کے جواب میں انہیں فائرنگ کا نشانہ بنایا ہے۔

دوسری جانب فلسطینی قیدیوں سے متعلق پریس دفتر نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے غرب اردن کے مختلف علاقوں کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا اور کم سے کم بیس فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا۔ اُدھر فلسطین الیوم نے خبـر دی ہے کہ غزہ کے شمال میں منگل کی صبح غاصب صیہونی فوج کی جنگی کشتیوں سے فلسطینی ماہیگیروں پر شدید فائرنگ کی گئی ہے۔

دریں اثنا جہاد اسلامی فلسطین کے ایک سینیئر رہنما نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت صرف طاقت کی زبان سمجھتی ہے اور یہ غاصب حکومت انسانیت کو کوئی اہمیت نہیں دیتی ۔ احمد المدلل نے غرب اردن کے علاقے جنین میں استقامت کے بارے میں کہا ہے کہ جنین میں غاصب صیہونی حکومت کے جرائم سے تحریک استقامت کے عزائم مزید مضبوط ہوئے ہیں۔

جہاد اسلامی فلسطین کے اس سینیئر کمانڈر نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے تمام حقوق کی بحالی تک صیہونیت مخالف جدوجہد اور کارروائیاں جاری رہیں گی اور غرب اردن میں نئی نسل کی تحریک استقامت، فلسطین کی آزادی اور فلسطینیوں کی حمایت کا بیڑا اٹھائے ہوئے ہے اور فلسطینی عوام اس استقامت کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

احمد المدلل نے غاصب صیہونی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اُسے یہ جان لینا چاہئے کہ ٖغاصب فوجیوں کی جانب سے فلسطینیوں کا خون بہائے جانے سے غرب اردن کے مختلف علاقوں میں استقامت کا جذبہ اور زیادہ مضبوط ہوگا۔

واضح رہے کہ غرب اردن کے شمال میں واقع جنین پر غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کی پیر کے روز کی وحشیانہ جارحیت میں محمود السعدی نامی ایک فلسطینی بچہ شہید ہوا تھا۔ 

ٹیگس