Nov ۲۷, ۲۰۲۲ ۱۳:۴۲ Asia/Tehran
  • محاصرے کی وجہ سے ہزاروں مریضوں کی زندگیوں کو خطرہ

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے یمن کے محاصرے اور ناکہ بندی کی وجہ سے پانچ ہزار مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔

المسیرہ نیٹ نے یمن کی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا ہے کہ مخصوص دواؤں اور ضروری محلول کی قلت کے سبب ڈیالیس کا عمل رک جانے کی صورت میں پانچ ہزار سے زائد مریضوں کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہیں۔

یمن کی وزارت صحت نے امید ظاہر کی ہے کہ عالمی ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں گردے کے مریضوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرتے ہوئے ضروری دواؤں اور محلول کی فراہمی کو یقینی بنائیں گی۔

یمن کی وزارت صحت کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں گردے کے مریضوں کے سالانہ پانچ لاکھ ڈیالیسس انجام پاتے ہیں جس کے لیے لازمی دواؤں اور محلول کی ضرورت ہے، جبکہ گردے کے مراکز میں کام کرنے والے ڈاکٹروں اور عملے کی تنخواہیں بند ہوجانے کی وجہ سے مریضوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

دوسری جانب یمن کی عوامی تحریک کے ایک اعلی عہدیدار حزام الاسد نے ایران پریس کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ دشمن ہماری قوم پر جنگ مسلط کرکے اس ملک کے قدرتی ذخائر کی لوٹ مار جاری رکھنا چاہتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن جنگ کے پہلے دن سے یمن کے تیل کے ذخائر کی لوٹ مار میں مصروف ہے۔

حزام الاسد نے یمن سے تمام غیر ملکی فوجوں کے انخلا کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دشمن مذاکرات کی میز پر آئے، اپنی فوجیں باہر نکالے، اور قدرتی ذخائر کی لوٹ مار کا سلسلہ بند کرے ۔ ان کا کہنا تھا کہ تین کروڑ یمنیوں کو اپنے ملک کی دولت و ثروت کی ضرورت ہے اور جو کچھ بھی اس سرزمین میں ہے وہ اس قوم کی ملکیت ہے۔

حزام الاسد نے واضح کیا کہ اگر دشمن نے یمن کے قدرتی وسائل کی لوٹ مار کا سلسلہ بند نہ کیا تو ہماری مسلح افواج ایکشن لینے پر مجبور ہوں گی ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی یمن کے تیل کی دولت لوٹی جاتی رہی ہے اور اس کا پیسہ بدعنوان حکمرانوں اور سعودی عرب کے قومی بینکوں میں جاتا رہا ہے۔

انصاراللہ کے اس عہدیدار نے واضح کیا کہ دشمن پر حملے کے لیے ہمارے پاس بہت سے آپشن موجود ہیں اور ہم یمن کے قدرتی ذخائر کی لوٹ مار اور تیل کی چوری کو برداشت نہیں گریں گے۔

ٹیگس