اسرائیلی سفارتکار کا درد پھر چھلکا، عرب عوام کو پھر کوسا
صیہونی حکومت کے ایک سفارت کار نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ عرب دنیا کے عوام ہمارے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے خلاف ہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: صیہونی حکومت کے سابق سفیر نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ عرب دنیا کے عوام اپنے لیڈروں کے برعکس اس حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خلاف ہیں۔
مصر میں صیہونی حکومت کے سابق سفیر اسحاق لوانون نے عبرانی اخبار معاریو میں ایک مقالہ شائع کیا ہے اور اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی طرف سے بعض عرب ممالک کے رہنماوں کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کو ان ممالک کے عوام قبول نہیں کر رہے ہیں۔
ان کے مطابق یہ بات قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ میں سامنے آئی تھی اور ان ممالک کے لوگ ہمارے ساتھ تعلقات کو نارمل بنانے کو مسترد کرتے ہیں۔
اس سے قبل ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے کہا تھا کہ بعض عرب حکومتوں کے ساتھ معاہدے کی وجہ سے بھی عرب اقوام کی اسرائیل سے نفرت کبھی دور نہیں ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ قطر میں 2022 کا ورلڈ کپ صیہونی نسل پرست حکومت کے خلاف رائے عامہ کی بیزاری اور فلسطینی انتظامیہ کے ساتھ اقوام کی یکجہتی کے اعلان کی ایک نمائش بن گیا ہے۔